ملک میں جاری افراتفری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موزمبیق کی جیل سے ڈیڑھ ہزار قیدی فرار ہو گئے، جس میں 33 ہلاک ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز موزمبیق کی جیل میں ہنگامہ آرائی کے دوران 33 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 1500 سے زائد قیدی جیل سے فرار ہو رہے تھے۔
ملک میں تین دن سے بدامنی کا ماحول ہے، حالیہ انتخابات میں ملک میں طویل عرصے سے برسر اقتدار پارٹی فریلیمو نے پھر سے متنازعہ جیت حاصل کر لی ہے، تاہم جیسے ہی اس کی جیت کی تصدیق کی گئی، ملک میں ہنگامے شروع ہو گئے ہیں۔
قومی پولیس کے سربراہ برنارڈینو رافیل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دارالحکومت ماپوتو سے تقریباً 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہائی سیکیورٹی جیل سے مجموعی طور پر 1,534 قیدی فرار ہوئے، تاہم جیل کے عملے کے ساتھ جھڑپوں میں 33 ہلاک اور 15 زخمی ہوئے، جب کہ فوج کی مدد سے 150 قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق تقریباً 30 قیدیوں کا تعلق اُن مسلح گروہوں سے تھا جو شمالی صوبے کابو ڈیلگاڈو میں گزشتہ 7 سالوں سے بدامنی اور حملوں کے پیچھے ہیں، قیدیوں کے فرار کے بعد ملک کے مخلتف علاقوں میں لوٹ مار کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ پرتگالی بولنے والے افریقی ملک موزمبیق کی اعلیٰ ترین عدالت نے پیر کے روز اس بات کی تصدیق کی تھی کہ 1975 سے اقتدار میں رہنے والے فریلیمو نے 9 اکتوبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔