پیرس اجلاس، مالیاتی نظام میں اصلاحات پر پیشرفت

 فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے تقریباً 40 رہنماؤں کی میزبانی

0 69

پیرس (شوریٰ نیوز)اجلاس میں مالیاتی نظام میں اصلاحات پر پیشرفت ۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے تقریباً 40 رہنماؤں کی میزبانی کی ،عالمی رہنماؤں اور مالیاتی اداروں کے سربراہان نے نئی گلوبل مالیاتی معاہدے کے سمٹ کی اختتامی تقریب میں شرکت کی —  ،دنیا کے مالیاتی نظام میں اصلاحات پر تبادلہ خیال کے لیے پیرس میں منعقدہ ایک سربراہی اجلاس نے کچھ قابل ذکر کامیابیاں حاصل کیں جو رواں سال کے آخر میں موسمیاتی بات چیت سے قبل مزید اقدامات کو فروغ دیتی ہے، البتہ کچھ شرکا غریب ممالک کے قرضوں سے نمٹنے کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت سے مایوس نظر آئے۔نئے عالمی مالیاتی معاہدے کے لیے منعقدہ سربراہی اجلاس میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے تقریباً 40 رہنماؤں کی میزبانی کی جن میں سے اکثریت کا تعلق لاطینی امریکا، ایشیا، افریقہ اور اوشیانا سے تھا اور اس اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی اور دیگر ترقیاتی چیلنجز کے تناظر میں کثیرالجہتی مالیاتی اداروں میں تبدیلیوں پر بحث کی گئی۔زیادہ تر بحث ترقی پذیر ممالک کی اہم درخواستوں پر مرکوز تھی جسے بارباڈوس کی رہنما میا موٹلی کی سربراہی میں ’برج ٹاؤن انیشیٹو‘ کے تحت تیار کیا گیا تھا اور ان کے مشیر اویناش پرساد نے کہا کہ وہ مذاکرات کے نتائج سے خوش ہیں۔انہوں نے اس موقع پر ’رائٹرز‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقی تبدیلی کا روڈ میپ ہے، یہاں جو سامنے آیا ہے وہ حقیقی ہے، اس پیمانے اور رفتار کی مناسبت سے ہے جس کی ضرورت ہے۔اس کے دوران اس بات کی تصدیق کی گئی کہ امیر دنیا ممکنہ طور پر غریب ممالک کو سالانہ 100 ارب ڈالر موسمیاتی فنانس فراہم کرنے کے حوالے سے طویل عرصے سے زیر التوا ہدف، زیمبیا کے لیے طویل عرصے سے تاخیر کا شکار قرض کے معاہدے اور سینیگال کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں اضافے کے لیے ایک پیکج کو پورا کرے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.