امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی چین آمد،چینی ہم منصب سے ملاقات
2018 کے بعد پہلی بار امریکا اور چین کے درمیان براہ راست تعلقات کا آغاز
بیجنگ(شوریٰ نیوز) امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن چین کے 2 روزہ سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچ گئے جہاں ان کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔ امریکا اور چین کے درمیان سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور سے شروع ہونے والے تناؤ اور کشیدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کوئی اعلیٰ امریکی عہدیدار چین پہنچا ہو۔وزیرخارجہ انٹونی بلنکن دورے میں اپنے چینی ہم منصب سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے جس میں متوقع طور پر شکوے گلے کئے جائیں گے اور تعلقات کی بحالی کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔حال ہی میں تائیوان کے معاملے پر چین اور امریکا کے درمیان تعلقات نہایت کشیدہ ہوگئے تھے اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو سنگین دھمکیاں دی تھیں۔ اس قبل دونوں ممالک ایک دوسرے پر سخت اقتصادی پابندیاں بھی عائد کرچکے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ کو رواں برس فروری میں چین کا دورہ کرنا تھا لیکن امریکا کی فضائی حدود میں چین کے جاسوسی غباروں کی موجودگی اور امریکی فوج کے اسے مار گرانے کا دعویٰ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تناؤ کے باعث یہ دورہ منسوخ کردیا گیا تھا۔تاہم اس کے باوجود امریکی وزیر خارجہ کی چین آج آمد کا مقصد اعلیٰ سطح کے رابطوں اور تعلقات میں مزید خرابی سے بچنا ہے۔ انٹونی بلنکن کے دورہ چین سے دونوں ممالک کے تعلقات میں کسی بھی قسم کی پیش رفت کا امکان نہایت کم ہے تاہم توقع کی جاسکتی ہے کہ مستقبل میں مزید ملاقاتوں کا دروازہ کھل جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ ’غلط فہمیوں‘ کے خاتمے اور چین کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوشش کریں گے۔