رفح کا کوئی علاقہ صیہونی حملوں سے محفوظ نہ رہا، بمباری میں مزید 37 فلسطینی شہید

0 45

رفح میں صیہونی فوج کے پے درپے حملوں کے بعد کوئی علاقہ بھی محفوظ نہ رہا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صیہونی فوج نے رفح کے گنجان آباد علاقوں میں حملے تیز کردیے ہیں اسی دوران پیش قدمی کرتے ٹینک رہائشی عمارتوں پر گولہ باری کرتے جارہے ہیں۔

صیہونی فوجیوں نے رفح کے گنجان آباد علاقوں میں ایمبولینس پر بم مارکر ریسکیو کارروائیوں میں شریک2 اہلکاروں کو قتل کردیا جب کہ صیہونی حکومت کے حملوں میں مزید 37 فلسطینی شہید ہوئے۔

صیہونی حملوں میں شہید ہونے والے بیشتر افراد خیموں میں مقیم تھے۔

امدادی گروپ سیو دی چلڈرن کا کہنا ہےکہ عالمی عدالت کے حکم کے بعد تقریباً ایک ہفتے میں صیہونی حکومت نے رفح کے محفوظ قرار دیے گئے علاقوں میں حملے کیے جس میں 66 فلسطینی جان سے گئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

امدادی گروپ نے رفح اور غزہ کی پٹی میں خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کے قتل عام پر فوری کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

صیہونی فوج نے دعویٰ کیا ہےکہ اس نے مصر کے ساتھ غزہ بارڈر کی پوری پٹی پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

دوسری جانب رفح میں صیہونی فوج کو مزاحمت کا بھی سامنا ہے جس دوران 3 صیہونی فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کی گئی ہے جس کے پیش نظر صیہونی وزیراعظم کے مشیر نے غزہ جنگ پورا سال جاری رہنے کا کہا ہے۔

ادھر صیہونی پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کیلئے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تجویز کی ابتدائی منظوری دے دی ہے اور 30 دن میں مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے سے نکل جانے کا حکم جاری کیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.