سوڈان میں خانہ جنگی شدت اختیار کر گئی، 330 شہری جاں بحق

فوج اور پیرا ملٹری فورس کے درمیان اقتدار کی لڑائی خانہ جنگی کی شکل اختیار کر چکی ہے

0 101

اسلام آباد(شوریٰ نیوز)سوڈان میں خانہ جنگی شدت اختیار کر گئی، 330 افراد جاں بحق، تین ہزار سے زائد زخمی تفصیلات کے مطابق سوڈان میں فوج اور ایک طاقت ور پیرا ملٹری فورس کے درمیان اقتدار کی لڑائی خانہ جنگی کی شکل اختیار کر چکی ہے اور اب تک دونوں عسکری گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 330 سے زیادہ عام شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں متحارب فورسز کے درمیان صدارتی محل، سرکاری ٹی وی اور فوجی ہیڈ کوارٹر پر قبضے کی لڑائی کے دوران عام شہری اپنی جان بچاتے رہے۔واضح رہے کہ 2021 سے سوڈان پر فوجی جنرل حکومت کر رہے ہیں۔ تاہم دو بڑے دھڑوں کے سربراہان، فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتح برہان اور پیرا ملٹری فورس ریپڈ سپورٹ فورسز کے سربراہ جنرل محمد ہمدان، کے بیچ اقتدار سول حکمرانوں کے حوالے کرنے پر تنازع ہے۔حالیہ صورت حال میں دونوں فریقین کا دعوی ہے کہ وہ دارالحکومت کے مرکزی مقامات بشمول ایئر پورٹ کا کنٹرول رکھتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے سوڈان میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے انسانی بحران سے بچنے کے لئے دونوں فریقین سے اپیل کی ہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں محصور افراد کو نکالنے کے لئے وقتی طور پر جنگ بندی کریں۔ دارالحکومت خرطوم میں واقع صحت کے مراکز میں پانی اور ایندھن کی کمی کی وجہ سے امدادی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں۔بیان میں ادارے کی جانب سے طبی عملے اور علاج و معالجے کی سہولیات کی کمی پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خرطوم میں طبی عملے پر حملے اور ہسپتالوں پر فوج کا قبضہ لمحہ فکریہ ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق خرطوم میں واقع فوجی قیادت کی رہائشگاہ کے اطراف میں دوبارہ فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ فضاؤں میں دھواں کے گہرے بادل نظر آرہے ہیں۔ فوج اور پیراملٹری فورسز کے اعلی حکام ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور غیر ملکی وفود پر حملوں کا الزام لگا رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.