عرب لیگ نے فلسطینی سر زمین پر صیہونی قبضے کو بین الاقوامی انصاف کی توہین قرار دے دیا
غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس پر صیہونی حکومت کے 57 سالہ قبضے کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں سماعت مکمل ہو گئی۔
صیہونی قبضے کے خلاف اقوام متحدہ کی درخواست پر سماعت کی گئی، 8 روزہ سماعت میں 52 ممالک نے 15 ججوں کے پینل کو اپنے دلائل دیے۔
سماعت میں عرب لیگ نے صیہونی قبضے کو بین الاقوامی انصاف کی توہین قرار دیا۔
عرب لیگ نمائندوں کا کہنا تھا کہ فلسطینی سر زمین پر قبضے کا کوئی قانونی و اخلاقی جواز نہیں، صیہونی قبضے کا خاتمہ ہی امن کا ضامن ہے، صیہونی حکومت فلسطینیوں کے خلاف نسلی تسلط کا ارتکاب کر رہا ہے، فلسطینی سرزمین پر یہودی ریاست بنانے کے لیے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عرب لیگ نمائندے نے اپنے دلائل کا اختتام شہید ہونے والے فلسطینی شاعر کے شعر پر کیا اور کہا اگر میں مرجاؤں، تمہیں میری کہانی سنانے کے لیے زندہ رہنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی قبضے پر عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ آنے میں 6 ماہ لگ سکتے ہیں۔
دوسری جانب صیہونی فوج کے رفح، شمالی و جنوبی غزہ میں حملے جاری ہیں، بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر ممنوعہ سفید فاسفورس کے گولوں برسا دیے۔
رپورٹ کے مطابق امداد کے منتظر فلسطینیوں پر گولہ باری سے کل سے اب تک مزید 100 سے زیادہ فلسطینی شہید کر دیے گئے۔ اس کے علاوہ صیہونی حکومت کے اسپتالوں، طبی عملے پر بھی حملے کیے گئے،فلسطینی ہلال احمر نے غزہ میں 48 گھنٹوں کے لیے کام روک دیا ہے۔