دنیا کے مختلف ملکوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے غزہ میں نسل کشی کے تعلق سے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس فیصلے پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا ہے کہ آج غاصب صیہونی حکام اقوام عالم کے نزدیک سب سے زیادہ قابل نفرت افراد ہیں اور ان کو فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کے خلاف غیر معمولی جنگی جرائم کے ارتکاب کے سبب فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔
جنوبی افریقہ کی حکومت جس نے عالمی عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف شکایت درج کرائی تھی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ۔
غاصب صیہونی حکومت کے خلاف یہ فیصلہ فلسطینیوں کے لئے انصاف کے حصول میں ایک اہم سنگ میل اور قانون کی بالادستی کی بھرپور کامیابی ہے۔
ہیگ کی عالمی عدالت انصاف نے اپنے کل کے فیصلے میں کہا ہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے کافی ثبوت ہیں اور اس کیس میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ چلے گا۔
عالمی عدالت انصاف نے مقدمہ نہ چلانے کی اسرائیل کی اپیل کو بھی خارج کردیا اورکہا ہے کہ جنوبی افریقہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کا فیصلہ آجانے کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے لئے مشترکہ اور متحدہ کوششیں بروئے کار لائی جائيں گی ۔
پاکستان کے اعلی حکام نے بھی ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ اور صیہونی حکومت کو جواب دینے اور غزہ کے سلسلے میں ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر مکمل طور پرعمل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔