چین نے تائیوان کا محاصرہ کرلیا، مشقوں میں بیلسٹک میزائلوں کا استعمال

خطے میں جنگ کے خطرات منڈلانے لگے

0 131

چین نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے متنازع دورہ تائیوان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جزیرہ تائیوان کے ارد گرد سمندری اور فضائی فوجی مشقیں شروع کردی ہیں۔

چین نے سینیئر امریکی سیاستدان نینسی پیلوسی کی تائیوان سے روانگی کے بعد آج 4 اگست سے فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے اور اس دوران پہلی مرتبہ بیلسٹک میزائل بھی فائر کیے جارہے ہیں، تائیوان نے چین کے اس اقدام کو اپنے اوپر حملہ قرار دیا ہے۔

تائیوان نے کہا ہے کہ چینی اقدام اس کی فضائی اور سمندری ناکہ بندی کے مترادف ہے، واضح رہے کہ بیجنگ تائیوان کو اپنا صوبہ قرار دیتا ہے جبکہ امریکا تائیوان میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کرتا ہے، دنیا میں صرف چند ممالک ہی تائیوان کو خودمختار ملک تسلیم کرتے ہیں جبکہ اکثر اسے چینی علاقہ مانتے ہیں۔

امریکا نے تائیوان کی طرف طیاروں کو اڑانے کیلئے استعمال ہونے والا بحری بیڑہ روانہ کردیا ہے لیکن یہ کہا گیا ہے کہ یہ فلپائن کے سمندر میں معمول کا شیڈول آپریشن ہے، چینی مشقوں کے باوجود تائیوان میں زندگی معمول کے مطابق جاری ہے تاہم شہری مستقبل کی صورتحال کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔

مبصرین کا خیال ہے کہ جس طرح روس نے پہلے یوکرین کے قریب مشقیں شروع کیں اور بعد میں وہاں اپنی فوجیں داخل کردیں چین بھی اسی طرح تائیوان میں باقاعدہ فوج داخل کرکے علاقے کا باضابطہ کنٹرول سنبھال سکتا ہے۔

چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا عالمی قانون کو پامال اور تائیوان میں امن کو نقصان پہنچا رہا ہے، یہ چینی عوام اور خطے میں امن پسند ممالک کے عوام کے لیے کھلی اشتعال انگیزی اور ایک سیاسی جوا ہے جس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

وانگ ای نے پیلوسی کے رویے کو امریکی سیاست اور ساکھ کا ایک اور دیوالیہ پن قرار دیا، انہوں نے واضح کیا کہ چین کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات ناگزیر اور بروقت ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.