امریکہ نے شام کے 35 آئل ٹینکرز چوری کرلئے

جمہوری عربی شام کی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، امریکی قابض افواج اور انکے کرائے کے فوجی ہر روز شام کے مشرقی علاقوں سے ستر ہزار بیرل تیل چوری کرتے ہیں۔

0 713

شام کے پینتیس آئل ٹینکرز کا قافلہ امریکی فوج نے چوری کرتے ہوئے عراق اسمگل کر دیا ہے۔ گذشتہ روز سنیچر کے دن شام کے سکیورٹی ذرائع نے امریکی فوج کی جانب سے شامی تیل لے جانے والے 35 ٹینکرز کے قافلے کو اغوا کرتے ہوئے عراق اسمگل کرنے کی خبر دی ہے۔ یہ قافلہ محمودیہ کراسنگ سے ہوتا ہوا عراق میں داخل ہوا اور امریکی فوجی اڈے کی جانب روانہ ہوگیا۔ ایک اور خبر کے مطابق گذشتہ روز امریکی فوج کی جانب سے ان کے علاوہ دیگر چودہ ٹرک بھی عراق اسمگل کئے گئے ہیں۔ اسی دوران امریکی قابض افواج کا فوجی اور لاجسٹک سامان پر مشتمل 23 ٹرکوں اور ٹینکروں کا ایک قافلہ عراق اور شام کی درمیانی سرحد پر غیر قانونی "الولید” کراسنگ کے ذریعے عراقی حدود میں داخل ہوا۔ گذشتہ روز امریکی فوج 156 گاڑیاں، جن میں فوجی سازوسامان، توپ خانہ، کنٹینرز اور (Humvee cars) حموی گاڑیاں شام سے نکال کر عراق لے گئی ہے۔ قابل غور نکتہ یہ ہے کہ امریکی قابض افواج "سیرین ڈیموکریٹک فورسز” (قسد) کے عسکریت پسندوں کے ساتھ مل کر صوبہ ”الحسکہ” اور ”دیر الزور” (جو شام میں الجزیرہ کے نام سے معروف ہے) میں تیل کے بڑے ذخیروں پر قابض ہے اور مذکورہ ذخائر سے حاصل کئے گئے تیل کو بیرون ملک فروخت اور اسمگل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

شام کی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، امریکی قابض افواج اور ان کے کرائے کے فوجی ہر روز شام کے مشرقی علاقوں سے ستر ہزار بیرل تیل چوری کرتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شام کے خلاف ایک دہائی سے جاری جنگ کے دوران امریکہ نے دہشت گردی اور داعش کے خلاف جنگ کے بہانے علیحدگی پسند فورسز کی حمایت اور شام کے تیل سے مالا مال علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے، جبکہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرامپ واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ شام میں امریکی فوج کی موجودگی تیل کے کنوؤں کی وجہ سے ہے۔ یہ امر بھی قابل غور ہے کہ امریکی، تیل اور ڈیزل کے علاوہ عراق میں اپنے فوجیوں کے استعمال کے لیے شامی گندم اور اناج کی بھاری مقدار بھی ہفتہ وار بنیادوں پر اسمگل کرتے ہیں، جس کی میڈیا نے کئی بار خبر دی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.