صیہونی رہنما نے فلسطین پر ناجائز صیہونی قبضوں کے خاتمے کو امن کا واحد حل قرار دیدیا

0 213

تل ابیب میں صیہونی یرغمالیوں کی واپسی کیلئے احتجاجی تحریک کے رہنما ایلون لی گرین نے کہا ہے کہ اسرائیلیوں کیلئے مستقل امن فلسطینی علاقوں سے صیہونی حکومت کے ناجائز قبضوں کے خاتمے کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

نوجوان صیہونی رہنما نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک کا بنیادی مطالبہ یرغمالیوں کی بخیریت واپسی، غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی کا خاتمہ اور جنگ بندی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ایک کے بعد ایک جنگوں سے ابھی تک کچھ بھی حاصل نہیں ہو سکا ہے، اس سے صرف تباہی اور موت آئی ہے اور دونوں طرف نفرت کی دیواریں مضبوط ہوئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ جس تحریک کا حصہ ہیں وہ اس نئی جنگ کے آغاز کے بعد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ اس کے مطالبات میں اسرائیلیوں کیلئے بھی امن کی بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اخلاقی برتری جتاتے ہوئے کسی کو بھی نسل پرست اور فاشسٹ قراردینے کے بجائے مل کر بات کرنی چاہیے جو شہریوں کے مفاد میں ہو اور فلسطینی علاقوں پر صیہونی فوج کے ناجائز قبضوں کے خاتمے کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔

ایلون لی گرین کا کہنا تھا کہ اس طرح لاکھوں غیر صیہونی شہریوں کو کنٹرول کرنے کی کوششوں سے صیہونی حکومت میں امن نہیں آ سکتا، اس سے صرف مزاحمت اور تشدد پیدا ہوگا اور ہم دیکھ سکتے ہیں کہ قبضے کی یہ پالیسیاں ہمیں کس طرف لے جا رہی ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.