صیہونیوں نے حزب اللہ کے خوف سے اپنے علاقوں کے گرد دیوار بنانا شروع کر دی

صیہونی اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس اقدام سے قدرتی مناظر اور سیاحت کی صنعت کو بھی نقصان پہنچے گا، جو کہ ان بستیوں کی درآمد کا اصلی ذریعہ ہے، کیونکہ اب زراعت کے ذریعے خاندان کی کفالت نہیں کی جا

0 198

حزب اللہ کی کارروائیوں کے ڈر سے صیہونی حکام نے یہودی نشین بستی ”متولا” کے گرد دیوار کی تعمیر شروع کر دی ہے۔ یہودی بستی ”متولا” کے رہائشیوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ وہ صیہونی فوج کی جانب سے بستی کے گرد خاردار تار بچھانے کی بجائے دیوار بنانے پر سخت نالاں ہیں۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج کا یہ فیصلہ حزب اللہ کی دراندازی کے خوف کی وجہ سے ہے، جبکہ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ حزب اللہ صیہونی بستیوں پر قابض ہونا چاہتی ہے۔ ٹاون کمیٹی کے رکن ”لیور بیز” کا کہنا ہے کہ دیواروں کے محاصرے میں زندگی زندان جیسی ہے، یہ ایک وحشتناک احساس ہے کہ آپ کے گھر کے آگے نو میٹر بلند دیوار کھڑی کر دی جائے۔ اس صیہونی اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس اقدام سے قدرتی مناظر اور سیاحت کی صنعت کو بھی نقصان پہنچے گا، جو کہ ان بستیوں کی درآمد کا اصلی ذریعہ ہے، کیونکہ اب زراعت کے ذریعے خاندان کی کفالت نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے حوالے سے بھی دیوار کی تعمیر کسی طور بھی درست نہیں، کیونکہ کہ اس سے یہ پیغام جائے گا کہ اسرائیل کی فوج ڈر گئی ہے۔ متولا میونسپل کمیٹی کے رکن نے اعتراف کیا کہ دیوار جنگ، میزائل اور ڈرونز کو نہیں روک سکتی، یہ صرف لبنانی لوگوں سے روابط کو کم کرسکتی ہے۔ یاد رہے کہ مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقے کے کمانڈر نے گذشتہ ہفتے اس صیہونی بستی کے باشندوں سے ملاقات کی اور ان کے سامنے یہ منصوبہ پیش کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ ان کی سلامتی اور حفاظت کے بارے میں فکرمند ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.