خوراک کی عالمی تنظیم کے ڈپٹی ایگزکٹیو ڈائریکٹر کارل اسکاؤ نے کہاہے کہ غزہ کی نصف آبادی کو بھوک مری کا سامنا ہے اور ہر دس آدمیوں میں نو آدمیوں کو پیٹ بھر کر کھانا نصیب نہیں ہے۔
وہ نہیں جانتے کہ انھیں بعد کا کھانا کہاں سے اور کیسے دستیاب ہو گا۔ اسکاؤ نے غزہ کی ابتر صورت حال پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ابتر بحرانی صورت حال میں غزہ میں انسان دوستانہ کارروائياں جاری رکھنا بھی مشکل ہوگيا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے بھی اعلان کیا ہے کہ پناہ گزینوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر غزہ کے عوام کے لئے امدادی کارروائياں جاری رکھنا مزید سخت ہوگیا ہے۔
غزہ میں بھوک مری بڑھتی ہی جا رہی ہے اور لوگوں کو دو تین روز تک بھوکا رہنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ زندگی بسر کرنے لئے مناسب مقام نہیں رہا ہے اور جنوبی غزہ میں بنیادی تنصیبات بالکل تباہ ہوچکی ہیں۔