امریکی سکیورٹی ایجنسی کے افسران کا غزہ نسل کشی کیخلاف وزیر داخلہ کو کھلا خط

0 214

غزہ معاملے پر حکومتی خاموشی کے خلاف امریکی سکیورٹی ایجنسی کے افسران نے اپنے وزیر کو کھلا خط لکھ کر غزہ میں بے گناہ شہریوں پر صیہونی حکومت کے ظلم اور بربریت سے آنکھیں چرانے کا الزام لگا دیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی بلاسٹ ایجنسی کے 100 سے زائد افسران نے کھلا خط لکھ کر ادارے کے فلسطینیوں سے متعلق رویے کی شدید مذمت کی۔

امریکی وزیر داخلہ الیجانڈرو میئرکس کے نام کھلے خط میں افسران نے ادارتی میسنجنگ میں غزہ میں 18 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت پر ’سپورٹ، تسلیم یا افسوس‘ جیسے الفاظ استعمال نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔

افسران نے اپنے خط میں کہا کہ غزہ اور مغربی کنارے کے موجودہ حالات ایسے ہیں جن پر عام حالات میں ہمیشہ ادارے کی جانب سے مختلف طریقوں سے اپنا ردعمل دیا جاتا رہا ہے تاہم غزہ معاملے پر خاموشی سے لگتا ہے کہ پناہ گزین کیمپوں، اسپتالوں، ایمبولینسوں اور سویلینز پر جاری بمباری پر ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی نے اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔

امریکی افسران کی جانب سے لکھے اس کھلے خط میں ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی ادارتی میسنجنگ میں غزہ صورتحال سے متعلق جائز توازن پیدا کرے اور بلا خوف و خطر باوقار طریقہ اظہار اپنائے۔

عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ میں نے ادارے میں مختلف عہدوں پر فرائض سرانجام دیے ہیں اور میرا ہمارے مشن میں بہت یقین ہوتا تھا لیکن غزہ معاملے کے بعد مجھے احساس ہوا ہے کہ انسانی بحرانوں پر ہمارا مؤقف ہمیشہ سے کچھ اور رہا ہے لیکن غزہ معاملے میں سیاسی عمل دخل کے بعد ہمارا اصولی مؤقف بلکل ہی تبدیل ہو گیا اور یہ بات ہمارے لیے بہت ہی تشویشناک ہے۔

خیال رہے کہ 2 نومبر کو الیجانڈرو میئرکس نے بائیڈن کے بیانیے کو دوہراتے ہوئے اپنے ایک ادارتی پیغام میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو صیہونی حکومت پر کیے گئے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی بحران قرار دیا تھا۔

میئرکس نے لکھا کہ اس حملے کے اثرات یہودیوں سے لیکر عربوں، امریکیوں اور مسلمانوں کے تک ہر جگہ پھیل چکے ہیں، مجھے افسوس ہے کہ ہمارے ادارے کو اپنی کمیونٹیز کے تحفظ کیلئے صف اول میں رہ کر اینٹی سیمیٹزم اور اسلامو فوفیا جیسے نفرت انگیز رویوں سے کا سامنا کرنا ہے۔

امریکی وزیر الیجانڈرو میئرکس کو لکھے اس خط پر ہوم لینڈسکیورٹی اسٹاف اور اس کی ذیلی ایجنسیوں کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن، فیڈرل ایمرجنسی منیجمنٹ، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ اور امیگریشن سروسز کے 139 افسران کے دستخط موجود ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق افسران کا حالیہ کھلا خط امریکی صدر جو بائیڈن کی فلسطین کے معاملے میں اسرائیل کی یکطرفہ حمایت کی پالیسی کے خلاف ان کی اپنی انتظامیہ کے اندر موجود دراڑ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ مہینے 40 سرکاری ایجنسیوں کے 500 سے زائد عہدیدارو نے بائیڈن کو کھلا خط لکھ کر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔ ایک اور خط میں امریکی ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (یو ایس ایڈ) کے 1000 سے عہدیداروں نے بھی یہی مطالبہ دوہرایا تھا۔

انتظامی دراڑوں باوجود امریکی صدر کی جانب سے غزہ میں جاری صیہونی کی انسانیت سوز کارروائیوں کیخلاف مؤقف اختیار کرنے سے گریز کیا جا رہا تھا تاہم گزشتہ روز جو بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں غزہ پر بلاتفریق صیہونی بمباری پر عالمی تحفاظ کے پیش نظر صیہونی حکومت کو بین الاقوامی حمایت کھونے سے خبردار کرتے ہوئے نیتن یاہو کو اپنی کابینہ میں تبدیلی کا مشورہ دیا تھا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.