غزہ میں صیہونی فوج کے ہاتھوں گرفتار فلسطینیوں کو کپڑے اتار کر قید کرنے کی مزید ویڈیوز سامنے آگئیں۔
صیہونی اخبار نے دعویٰ کیا کہ فسلطینیوں کی گرفتاریاں جبالیا کیمپ سے کی گئی ہیں۔
ویڈیوز میں دیکھا گیا ہے کہ صیہونی فوج نے فلسطینیوں کے کپڑے اتار کر انہیں بظاہر سڑک پر بٹھا رکھا ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے ویڈیوز سامنے آنے کے بعد صیہونی فوج کے اس عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے طرزِ عمل کو غیر انسانی قرار دے دیا۔
تاہم صیہونی وزیرِ اعظم کے مشیر نے اس توہین آمیز سلوک کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے سے دنیا ختم نہیں ہوگئی ۔ ویسے بھی مشرقِ وسطیٰ میں گرم موسم ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی غزہ میں فلسطینی شہریوں کے ساتھ اسرائیلی فوج کے بدترین سلوک کی ویڈیو اور تصاویر وائرل ہوئی تھیں۔
وائرل تصاویر اور ویڈیو میں دیکھا گیا تھا کہ زیر حراست درجنوں فلسطینیوں کو شدید سردی میں کپڑے اتار کر کھلے مقامات پر بٹھایا گیا۔
اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا کہ اسرائیل کا منصوبہ فلسطینیوں کو غزہ سے مصر میں دھکیلنا ہے۔
امدادی ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صیہونی فوج کی شمالی غزہ میں تباہی اس منصوبے کا پہلا قدم تھا۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ سے فلسطینیوں کو انخلا کی دھمکی اس منصوبے کا اگلا قدم ہے، جنوبی غزہ میں 19 لاکھ فلسطینی بدترین حالات میں پھنسے ہیں۔
واضح رہےکہ 7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہدا کی تعداد 18 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جب کہ زخمی افراد کی تعداد 48 ہزار سے بڑھ چکی ہے، غزہ میں صیہونی بمباری سے شہید ہونے والوں میں 8000 سے زائد بچے شامل ہیں، جب کہ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں جن کے ملبے تلے دبے ہونےکا خدشہ ہے۔