جرمنی کا کمپنیوں کی اجارہ داری کے خلاف قوانین مزید سخت کرنے کا اعلان
جرمنی کے وزیر اقتصادیات نے اجارہ داری کے خاتمے سے متعلق حکام کو بااختیار بنانے کے لیے ایسے اقدامات کیے ہیں، جن کے ذریعے وہ ملی بھگت سے اشیا کی یکساں قیمتیں مقررکر کے منافع خوری کرنے والی کمپنیوں کو روک سکیں گے
میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمن وزارت اقتصادیات کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر مشتہر کیے گئے اقدامات میں کارٹیل نما ڈھانچے توڑنے، غیر قانونی گٹھ جوڑ کے ذریعے زائد منافع خوری روکنے اور تحقیقات کے دائرے میں مزید وسعت لانا شامل ہے۔یہ اقدام جرمن صارفین کے لیے پٹرول کی قیمتوں میں کمی کی حکومتی کوششوں پر بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد کیا گیا۔
یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے آغاز کے بعد سے دنیا بھر کی طرح جرمنی میں بھی گیس کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔ گاڑیوں کے لیے ایندھن فراہم کرنے والی تمام پانچ بڑی کمپنیوں (شیل، بی پی-ارال، ایسسو، جیٹ اور ٹوٹل) نے ایندھن کی قیمتوں میں یکساں طور پر اضافہ کیا۔
جرمن حکومت کی طرف سے یکم جون سے تین مہینوں کے لیے پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکسوں میں کمی کے باوجود اس کا فائدہ عام صارفین کو نہیں پہنچ سکا۔