غذائی قلت سے عالمی قحط پھیلنے کا خدشہ ہے، ورلڈ بینک
رواں سال تیل کی قیمتوں میں 42 فیصد اضافے کا امکان
یوکرین جنگ اور کرونا وباء کی وجہ سے سپلائی چين ميں بگاڑ کے باعث عالمی بینک نے دنيا بھر ميں غذائی قلت سے عالمی قحط پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
عالمی بینک کی نئی گلوبل اکنامک پراسپیکٹس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرمايہ کاری ميں کمی شرح نمو کو پوری دہائی تک متاثر رکھے گی۔
عالمی بینک کے سربراہ ڈیوڈ مالپاس نے کہا ہے کہ بہت سے ممالک میں مہنگائی کئی دہائیوں کی بلندترین سطح پرپہنچ چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال تیل کی قیمتوں میں 42 فیصد جبکہ دیگر اشیاء کی قیمتوں میں 18 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تيل کی قيمتيں بھی کنٹرول ميں نہيں آئيں گی، مہنگائی بڑھے گی جبکہ بہت سے ممالک کے لیے کساد بازاری سے بچنا مشکل ہوگا۔
عالمی بینک کے مطابق تیل کی قیمتوں میں 42 فیصد اضافہ ہوسکتاہے جبکہ دیگراشیاء کی قیمتوں میں بھی 18 فیصد اضافے کا امکان ہے، عالمی معيشت کو1970 کے معاشی بحران جيسے خطرے کا سامنا ہے۔
ورلڈ بينک کے صدر کا کہنا ہے کہ عالمی معيشت کو 1970 کے معاشی بحران جيسے خطرے کا سامنا ہے۔ ايسےميں بہت سے ممالک کے لیے کساد بازاری سے بچنا مشکل ہو گا۔
ورلڈ بینک نے اپنی شرح نمو میں ایک فیصد سے زائد کی کمی کر دی جبکہ جنوری میں شرح نمو میں4.1 فیصد اضافے کی پیش گوئی کے برعکس عالمی بینک نے اب شرح نمو میں 2.9 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی ہے