صہیونی میڈیا کا الیکشن کے بعد لبنان میں حزب اللہ کے دشمنوں کو پہلی شکست کا اعتراف
غاصب صہیونی رژیم کے مختلف ذرائع ابلاغ نے لبنان میں نبیہ بری کا پارلیمنٹ اسپیکر اور الیاس بوصعب کا ڈپٹی اسپیکر منتخب ہونے کو الیکشن کے بعد حزب اللہ لبنان کے دشمنوں کیلئے پہلی شکست قرار دی ہے۔
غاصب صہیونی رژیم کے متعدد ذرائع ابلاغ نے لبنان میں نئے پارلیمانی الیکشن کے بعد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے حزب اللہ لبنان کے دشمنوں کیلئے پہلی شکست قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ لبنان میں حال ہی میں منعقد ہونے والے پارلیمانی الیکشن میں امریکہ، اسرائیل اور دیگر اتحادی ممالک نے اسلامی مزاحمت کے خلاف بھرپور مہم چلائی، لیکن انہیں اس وقت شدید ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جب اعلان شدہ نتائج کی روشنی میں حزب اللہ لبنان اور اس کی حامی جماعتیں 70 سے زائد سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔ اس کے بعد انہیں دوسرا دھچکہ اس وقت لگا جب نئی پارلیمنٹ نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کیلئے نبیہ بری اور الیاس بوصعب کا انتخاب کیا۔ یہ دونوں شخصیات اسلامی مزاحمت کی حامی تصور کی جاتی ہیں۔ نبیہ بری، حزب اللہ لبنان کی اتحادی جماعت امل کے سربراہ ہیں۔
صہیونی ذرائع ابلاغ نے نبیہ بری کا لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر منتخب ہو جانے کے بعد اس خوف کا اظہار کیا ہے کہ اب حزب اللہ لبنان کی مخالف سیاسی جماعتیں انتشار کا شکار ہو جائیں گی۔ صہیونی ویب سائٹ روٹر نیٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے: "اگرچہ حزب اللہ لبنان کا حمایتی بلاک پارلیمنٹ میں بھاری اکثریت حاصل نہیں کر پایا، لیکن آج وہ سکون کا سانس لے سکتا ہے۔ آج ساتویں مرتبہ نبیہ بری پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر چنے گئے ہیں اور انہیں 65 ووٹ ملے ہیں، جو انہیں اپنے عہدے پر باقی رکھنے کیلئے کافی ہیں۔” اس رپورٹ میں مزید آیا ہے: "نبیہ بری کے عیسائی ڈپٹی اسپیکر (الیاس بوصعب) بھی حزب اللہ کے اتحادی ہیں۔ اب لبنان میں حزب اللہ کے مخالفین اس بارے میں پریشان ہیں کہ حزب اللہ ہر گز اپنے پاس موجود سیاسی طاقت سے دستبردار نہیں ہوگی۔”
دوسری طرف صہیونی اخبار "اسرائیل ہیوم” نے بھی لبنان میں پارلیمنٹ کے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے: "امل تحریک کے سربراہ نبیہ بری اکثریتی ووٹ حاصل کرکے ایک بار پھر پارلیمنٹ کے اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں۔ وہ ساتویں مرتبہ پارلیمنٹ کے اسپیکر چنے جا رہے ہیں۔ وہ پہلی بار 1992ء میں اس عہدے پر فائز ہوئے تھے۔ نبیہ بری لبنان میں خانہ جنگی سے لے کر اب تک حزب اللہ لبنان کے اتحادی باقی رہے ہیں۔” یہ اخبار مزید لکھتا ہے: "پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر نبیہ بری کا دوبارہ انتخاب، حزب اللہ کے دشمنوں کیلئے واضح شکست ہے۔ ان میں سے بھی سمیر جعجع کی سربراہی میں لبنانی فورسز پارٹی سب سے بڑی ہاری ہوئی قوت جانی جا رہی ہے، کیونکہ وہ پارلیمنٹ میں پہلے سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کے باوجود اپنے مطلوبہ امیدوار کو اسپیکر کے عہدے کیلئے کامیاب نہیں کروا سکی۔”