ہسپانوی وزیر کا نیتن یاہو کیخلاف عالمی عدالت میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ
اسپین کی وزیر برائے سوشل رائٹس آئیونی بیلارا نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے لوگ جہنم کی طرح راتیں بسر کر رہے ہیں۔
اسرائیل ناصرف ان لوگوں پر بڑے پیمانے پر بمباری کر رہا ہے جو اپنا دفاع بھی نہیں کر سکتے جن میں بچے، حاملہ خواتین اور بزرگ بھی شامل ہیں بلکہ اسرائیل نے غزہ
کے لیے مواصلات کے تمام ذرائع، انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سے رابطے بھی منقطع کر دیے ہیں۔
اگر ہم کچھ کیے بغیر انسانیت کے خلاف اسرائیلی جرائم کو دیکھتے رہے، اگر ہم نیتن یاہو کو اجازت دیتے رہے اور اقوام متحدہ کو ایک غیر فعال ادارہ بنا دیا اور اس کے
سیکرٹری جنرل کی توہین کرتے رہے تو میرے پاس اس حوالے سے آج واضح پیغام ہے کہ میں بہت افسردہ اور غصے میں ہوں۔
میرا پہلا پیغام میرے ملک کے قائم مقام صدر سمیت تمام یورپی رہنماؤں کے لیے ہے کہ ایک منظم نسل کشی کے خلاف کسی بھی قسم کا ایکشن نا لیکر ہم بھی شریک جرم ہو رہے ہیں۔
اگر اسرائیل سفاکیت جاری رکھتا ہے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ اس کے بین الاقوامی اتحادیوں کی جانب سے اسے استثنیٰ حاصل ہے تو ہمیں آج ہی ایکشن لینے کی ضرورت ہے کیونکہ کل بہت تاخیر ہو جائے گی۔
اسپیشن وزیر نے یورپی رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں اور نسل کشی میں ملوث افراد کے خلاف سخت معاشی پابندیاں عائد کی جائیں۔