روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ غزہ میں قید روسی شہریوں کی واپسی روس کے فلسطینی عوام کے ساتھ دیرینہ اور مستحکم تعلقات کی بدولت ممکن ہوئی۔
روسی خبررساں ایجنسی کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے غزہ میں جنگ بندی کے دوران رہا ہونے والے روسی شہری الیگزینڈر تروفانوف سے ملاقات کی۔
ملاقات میں صدر پیوٹن نے الیگزینڈر تروفانوف سے کہا کہ ’آپ کی آزادی کا حصول روس کے فلسطینی عوام، ان کے نمائندوں اور مختلف تنظیموں کے ساتھ دیرینہ تعلقات کا نتیجہ ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میرے خیال میں ہمیں حماس کی قیادت اور اس کے سیاسی دفتر کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جنہوں نے ہمارے ساتھ تعاون کیا اور آپ کی رہائی کا انسانی ہمدردی پر مبنی قدم اٹھایا‘۔
پیوٹن نے زور دیا کہ روس آئندہ بھی ایسے اقدامات کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گا تاکہ ان تمام افراد کو رہائی مل سکے جو آج بھی غزہ میں ویسی ہی کٹھن صورتحال میں موجود ہیں جس میں الیگزینڈر موجود تھے۔
صدر پیوٹن نے الیگزینڈر ٹروفانوف اور ان کے اہل خانہ سے مخاطب ہو کر کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ آپ صحیح سلامت واپس آ چکے ہیں۔ اس وقت میں موجودہ حالات پر کوئی سیاسی تبصرہ نہیں کروں گا، لیکن جو کچھ آپ کے ساتھ ہوا، وہ ایک سانحہ تھا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے دوران الیگزینڈر تروفانوف، ان کی والدہ ییلینا، دادی ایرینا تاتی اور منگیتر ساپیر کوہن کو یرغمال بنا لیا گیاتھا جب کہ ان کے والد ویتالی ہلاک ہو گئے تھے۔
الیگزینڈر تروفانوف کی والدہ، دادی اور منگیتر کو نومبر اور دسمبر 2023 میں رہا کر دیا گیا تھا جبکہ الیگزینڈر کو رواں سال فروری کے میں رہائی ملی۔