ابو ظبی میں صوبہ سندھ کی درسگاہ شاہ لطیف یونیورسٹی خیرپور کے ممتاز پاکستانی محقق ڈاکٹر غلام سرور مہرخند کو "بااثر شخصیت” کی کیٹیگری میں خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ فار ڈیٹ پام اینڈ ایگریکلچرل انوویشن سے نواز دیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر غلام سرور مہرخند نے ایوارڈ کو اپنی تحقیق کے لیے ایک بڑا اعزاز قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ "بااثر شخصیت” کی کیٹیگری میں 28 ممالک کے 180 سے زائد محققین اور اسکالرز نے اپنی تحقیق جمع کرائی جن میں پاکستان اور مصر نے اس کیٹیگری کے اعلیٰ اعزازات جیتے۔
اس موقع پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں زرعی تعاون کیلئے نئی مفاہمت کی یاداشت پر دستخط بھی ہوئے۔ تقریب کے دوران پاکستان میں دوسرا انٹرنیشنل ڈیٹ پام فیسٹیول 2025 منعقد کرنے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
مفاہمتی یادداشت پر دستخط پاکستان کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین اور خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عبدالوہاب زید نے کیے۔
مفاہمتی یادداشت کا مقصد پاکستان میں کھجور کی پیداوار کو فروغ دینا اور پائیدار زراعت کے طریقے اپنانا ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان جدت اور علم کے تبادلے کو فروغ دیتے ہوئے زرعی تعاون کو مضبوط کرے گا۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے پاکستان اور عرب امارات کے تعاون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا، "یہ مفاہمتی یادداشت اور ڈاکٹر مہرخند کی پذیرائی پاکستان کی زرعی جدت و تحقیق اور پائیدار طریقوں کے لیے عزم کو ظاہر کرتی ہے، ہم مل کر غذائی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں”۔
پاکستان میں کھجور کی پیداوار کی صلاحیت پر گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت سے کھجور کی پیداوار میں اضافہ اور نئی اقسام متعارف کرانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاک امارات تعاون سے پاکستان سے کھجور کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے رواداری و بقائے باہمی شیخ نہیان مبارک النہیان نے زرعی جدت کو فروغ دینے میں ایوارڈ یافتگان کی خدمات کو سراہا۔
متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی کو بھی دونوں ممالک کے درمیان زرعی اور سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ تقریب متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور نائب وزیراعظم شیخ منصور بن زاید النہیان کی سرپرستی میں منعقد ہوئی اور زرعی جدت اور کھجور کی پیداوار کے فروغ میں عالمی شخصیات کی خدمات کو سراہتے ہوئے اختتام پذیر ہوئی۔