امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ وفاقی فنڈنگ کا مستحق نہیں رہا۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ہارورڈ کا اب کسی معیاری تعلیمی ادارے کے طور پر شمار نہیں ہوسکتا اور اسے دنیا کی عظیم یونیورسٹیوں کی کسی فہرست میں شامل نہیں کرنا چاہیے۔ ہارورڈ ایک مذاق ہے جو نفرت اور حماقت سکھاتی ہے اور اسے مزید وفاقی فنڈز نہیں ملنے چاہئیں۔
خیال رہےکہ ٹرمپ انتظامیہ اور ہارورڈ کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب یونیورسٹی نے حکومتی دباؤ کے باوجود دیگر یونیورسٹیوں کے برخلاف اپنے تعلیمی و انتظامی معاملات میں مداخلت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز منگل کے روز ٹرمپ نے یونیورسٹی کا غیر منافع بخش ادارے کی حیثیت سے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی دھمکی دی تھی جبکہ یونیورسٹی کی 2.2 ارب ڈالر کی وفاقی فنڈنگ پہلے ہی منجمد کی جا چکی ہے۔
ٹرمپ کا مطالبہ ہے کہ ہارورڈ اپنی داخلہ پالیسی، بھرتیوں اور تعلیمی شعبہ جات کی ترتیب میں تبدیلی کرے اور تعلیمی پروگرامز اور شعبہ جات کے آڈٹ کی اجازت دے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے کہا ہے کہ ہم اپنی خودمختاری یا آئینی حقوق پر کوئی سودا نہیں کریں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹیوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ ’یہود مخالف جذبات‘ کو فروغ دے رہی ہیں۔ ایسا خاص طور پر اسرائیل کے غزہ پر جنگ کے خلاف ہونے والے طلبہ احتجاج کے تناظر میں کیا گیا ہے۔