سابق امریکی خاتون اول مشعل اوباما نے شوہر و سابق صدر باراک اوباما سے طلاق کی افواہوں پر بالآخر لب کشائی کر دی۔
گزشتہ کئی عرصے سے مشعل اوباما اور سابق صدر باراک اوباما کے درمیان طلاق کی افواہیں سرگرم تھیں۔
ان افواہوں نےاس وقت زیادہ آگ پکڑی جب پچھلے چند ماہ کے دوران کئی اہم موقعوں پر باراک اوباما تنہا نظر آئے، سابق صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات میں بھی مشعل اوباما نے شرکت نہیں کی تھی۔
اس کے علاوہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں بھی مشعل اوباما شریک نہیں ہوئی تھیں۔
تاہم اب مشعل اوباما نے طلاق کی افواہوں پر لب لشائی کرتے ہوئے ان کی تردید کر دی ہے۔
سابق خاتون اول نے ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ ان کی شادی سابق صدر باراک اوباما سے مشکلات کا شکار ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اداکارہ سوفیا بش کے پوڈکاسٹ "ورک اِن پراگریس” میں گفتگو کرتے ہوئے مشعل اوباما نے واضح کیا کہ اب وہ ایک ’خود مختار عورت ‘ کے طور پر اپنی مصروفیات خود طے کرتی ہیں۔
لوگ یقین نہیں کر پا رہے کہ میں خود فیصلے کر رہی ہوں: مشعل اوبامہ
انہوں نے کہا کہ لوگ یقین نہیں کر پا رہے کہ میں خود فیصلے کر رہی ہوں، انہیں یہ گمان ہو گیا کہ شاید میری اور باراک کی طلاق ہو رہی ہے۔
مشعل اوباما نے اعتراف کیا کہ کچھ تقریبات سے دور رہنے پر انہیں تھوڑی ندامت ہے کیونکہ خواتین اکثر دوسروں کو مایوس نہ کرنے کی کوشش میں اپنی خوشی قربان کر دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال جب میں نے کچھ فیصلے اپنی ذات کی بہتری کے لیے کیے تو لوگوں نے فوراً سوچ لیا کہ میری شادی ختم ہو رہی ہے۔
مشعل نے اس بات پر زور دیا کہ میں نے وہ کیا جو میرے لیے بہتر تھا۔ نہ کہ وہ جو مجھے کرنا تھا یا جو دوسروں کو پسند آتا۔
اگرچہ وہ اب اپنی ذاتی زندگی پر زیادہ توجہ دے رہی ہیں، لیکن انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی تقاریر کرتی ہیں، مختلف منصوبوں پر کام کرتی ہیں اور لڑکیوں کی تعلیم کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ مشعل اور باراک اوباما نے گزشتہ سال اکتوبر میں اپنی شادی کی 32ویں سالگرہ منائی۔
مشعل اوباما اس سے قبل اپنی کتاب "بی کمنگ” میں اعتراف کر چکی ہیں کہ وائٹ ہاؤس میں زندگی اور باراک اوباما کے سیاسی کیریئر نے ان کی شادی پر دباؤ ڈالا تھا۔