جنگی طیاروں کے پے در پے حادثات، بھارتی فضائیہ کا خطے کی طاقتور ایئرفورس بننے کا خواب چکنا چور

0 5

بھارتی فضائیہ کے متعدد جنگی اور تربیتی طیاروں کے تسلسل سے پیش آنے والے حادثات نے نہ صرف بھارت کی فضائی صلاحیت پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں بلکہ مودی سرکار کی دفاعی پالیسیوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا اور دفاعی ماہرین کے مطابق، بھارتی فضائیہ اندرونی طور پر تکنیکی خرابیوں، تربیتی کمزوریوں اور غیر پیشہ ورانہ کارکردگی کا شکار ہو چکی ہے اور اس کا خطے کی طاقتور ایئر فورس بننے کا خواب اب ملبے کا ڈھیر بنتا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، گزشتہ ایک سال کے دوران بھارتی فضائیہ کو کم از کم ایک درجن سے زائد فضائی حادثات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں تربیتی طیارے، جنگی جہاز اور ہیلی کاپٹرز شامل ہیں:

13 فروری 2024: مغربی بنگال میں تربیتی طیارہ گر کر تباہ
12 مارچ 2024: راجستھان میں ایئرکرافٹ پرواز کے دوران گر کر تباہ
3 اپریل 2024: لداخ میں اپاچی ہیلی کاپٹر کو بھاری نقصان
جون 2024: ناسک، مہاراشٹرا میں طیارہ دوران پرواز تباہ
ستمبر 2024: مگ تھری طیارہ ساحل پر فنی خرابی کے باعث تباہ
اکتوبر 2024: اے ایل ایچ ہیلی کاپٹر کا انجن فیل
نومبر 2024: مگ 29 تربیتی پرواز کے دوران تباہ
فروری 2025: شیوپوری میں میراج 2000 طیارہ فنی خرابی سے تباہ
7 مارچ 2025: امبالا میں جگوار طیارہ گر کر تباہ
2 اپریل 2025: جام نگر کے قریب جیگوار طیارہ زمین بوس
ہر حادثے کے بعد ”تکنیکی خرابی“ کو وجہ قرار دیا جاتا ہے، مگر دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل مسئلہ بھارتی فضائیہ کی ناقص تربیت، نچلے درجے کی دیکھ بھال اور غیر ذمہ دار قیادت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب محض اتفاق نہیں، بلکہ مودی حکومت کی کرپشن، نااہلی اور فوجی اداروں پر ذاتی مفادات کی چھاپ کا نتیجہ ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ بھارت جیسے ملک میں، جہاں فضائی طاقت کو خطے میں طاقت کا توازن قائم رکھنے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، وہاں اس نوعیت کے تسلسل سے پیش آنے والے حادثات انتہائی تشویشناک ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہر حادثے کے بعد انکوائری کا اعلان تو کیا جاتا ہے، لیکن نتائج کبھی سامنے نہیں لائے جاتے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ایسی فضائیہ، جو ابھی نندن جیسے پائلٹ کو تمغے عطا کرے، اس سے پیشہ ورانہ کارکردگی کی توقع رکھنا مشکل ہے۔ حالیہ حادثات نے بھارتی فضائیہ کی اصل صلاحیت، تیاری اور اعتماد کو بے نقاب کر دیا ہے۔

بھارت میں طیاروں کے گرنے کے بعد سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل بھی تیز ہوتا جا رہا ہے، جہاں لوگ مودی سرکار سے جواب طلب کر رہے ہیں کہ آخر کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود فضائیہ کیوں محفوظ نہیں؟

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.