ایلون مسک کی پالیسیوں کے خلاف واشنگٹن میں ٹیسلا شوروم کے باہر مظاہرہ
واشنگٹن: امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایلون مسک کی وفاقی ملازمین کی تعداد میں کمی لانے کی پالیسی کے خلاف ٹیسلا کے شو روم کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق احتجاج میں شامل مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر ایلون مسک کی تصویر کے ساتھ نعرے درج تھے۔
خیال رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کو اپنی حکومت میں اہم عہدے پر فائز کیا ہے جس کا مقصد وفاقی ملازمین کو برطرف کر کہ ان کی تعداد میں کمی لانا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ایلون مسک کو ادارہ برائے حکومتی کارکردگی(ڈوج ) کا سربراہ مقرر کیا تھا جس کے تحت 20 لالھ ملازمین پر مشتمل وفاقی ورک فورس میں سے ایک لاکھ سے زائد افراد اپنی نوکریوں سے برطرف کیے جا چکے ہیں۔
ٹیسلا کے شوروم کے باہر مظاہرہ کرنے والی خاتون ملیسا نٹسن نے کہا کہ اپنی خوشی کے ساتھ باہر نکلے ہیں تاکہ باقی لوگوں کو یہ پیغام دے سکیں کہ وہ تنہا نہیں ہیں۔امریکہ کے دیگر شہروں میں بھی حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے ہوئے جبکہ کینیڈا کے دارالحکومت ٹورونٹو میں شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے امریکی مصنوعات نہ خریدنے کا عہد کیا۔
رواں ہفتے امریکہ کے شہر سیئٹل میں ٹیسلا کے سائبر ٹرک کو آگ لگانے کا واقعہ پیش آیا جبکہ گولیوں اور دیسی ساختہ فائر بم مولوٹوف کاک ٹیل سے شو رومز کو نشانہ بنایا گیا۔ ان واقعات میں کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم ردعمل کے طور پر ملک بھر میں ٹیسلا کے شورومز، گاڑیوں، چارجنگ سٹیشنز اور نجی ملکیت والی ٹیسلا کی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ایلون مسک کے ناقدین امریکہ اور یورپ میں موجود ٹیسلا کے شورومز اور فیکٹریوں کے سامنے متعدد پرامن مظاہرے منعقد کر چکے ہیں۔حملوں کے بڑے واقعات بائیں بازو کی طرف جھکا رکھنے والے امریکی شہر پورٹ لینڈ، اوریگن اور سیئٹل میں پیش آئے ہیں جہاں ٹرمپ اور مسک مخالف جذبات میں شدت پائی جاتی ہے۔
منگل کو لاس ویگس میں ٹیسلا کے سروس سینٹر کے باہر ٹیسلا کی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا جبکہ عمارت کے دروازے پر مزاحمت لفظ سرخ پینٹ سے لکھا ہوا تھا۔صدارتی انتخابات اور ٹرمپ کی جیت کے بعد ٹیسلا کے سٹاک کی قدر میں دگنا اضافہ ہوا تھا لیکن حالیہ کچھ عرصے میں کمی دیکھی گئی ہے۔ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر گاڑیوں کی جلی ہوئی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا، اس حد کا تشدد پاگل پن ہے اور سراسر غلط ہے۔ ٹیسلا محض الیکٹرک گاڑیاں بناتی ہے اور ایسا کچھ نہیں کیا کہ اس قسم کے برے حملوں کیے جائیں۔