اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ حملوں سے قبل امریکا کو اپنے اقدامات سے آگاہ کیا، جہاں 404 سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوویٹ نے بتایا کہ اسرائیل کی حکومت نے غزہ پر حملوں سے قبل امریکی انتظامیہ کو آگاہ کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اور وائٹ ہاؤس سے اسرائیلی حکومت نے رات گئے غزہ پر حملوں سے متعلق مشاورت کرلی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر کہا حماس، حوثی، ایران سمیت تمام جو صرف اسرائیل کو نہیں بلکہ امریکا کو بھی دہشت زدہ کرنا چاہتے ہیں، انہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب حماس نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں اسرائیل کے یہ حملے یک طرفہ طور پر جنگ بندی کے خاتمے کا اعلان ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اس نے جنگ بند میں توسیع کے لیے مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے پر حملوں کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے غزہ پر تازہ وحشیانہ حملوں میں 404 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے بیان میں کہا کہ اسرائیل حملوں میں 404 افراد شہید ہوئے ہیں اور اس سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کو نقصان پہنچا ہے، جس کی ثالثی امریکا، قطر اور مصر نے کی تھی اور جنوری میں اس پر عمل درآمد شروع ہوا تھا۔