ریاست منی پور میں شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت کے پہلے ہی روز کوکی قبیلے کے مشتعل افراد نے سینٹرل سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ کردیا، جس کے اندر مسلح اہلکار موجود تھے۔
این دی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منی پور میں ابھی صدارتی راج نافذ ہے تاہم طویل عرصے بعد شہریوں کو آزادانہ طور پر نقل و حرکت کی اجازت دی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے اندر سے اس حملے کی ویڈیو بھی بنائی گئی اور اس سے سوشل میڈیا پر بھی جاری کردیا گیا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ مشتعل شہریوں نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر پتھراؤ کیا اور گاڑی کے شیشے توڑ دیے جبکہ گاڑی کے اندر موجود اہلکاروں نے مظاہرین کو سختی کارروائی کی تنبیہ بھی کی۔
بھارتی سیکیورٹی فورسز نے بتایا کہ مظاہرین کی جانب سے گاڑی پر شدید پتھراؤ کیا گیا اور گاڑی کے اندر زورد ار آوازیں سنی گئی تاہم اہلکار وہاں سے بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی اس وقت حملے کی زد میں آگئی جس سیکیورٹی فورسز کی گاڑی منی پور کی سڑک پر کھڑی بس کے ایک طرف سے آگے نکلی تو آگے موجود مظاہرین نے گاڑی روک دی اور شدید بتھراؤ کیا جہاں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا تھا۔
سیکیورٹی فورسز نے بتایا کہ وہاں مزید گاڑیاں آگےبڑھنے کے لیے موجود تھی لیکن یہ گاڑی واپس آگئی جبکہ واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ منی پور میں کوکی اور میتی قبیلے کے درمیان گزشتہ دو سال سے تنازع چل رہا ہے اور 250 سے زائد افراد مارے گئے ہیں اور تقریباً 50 ہزار افراد بےگھر ہوچکے ہیں۔