امریکی صدر ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان جھڑپ کے بعد واشنگٹن نے کیف کیلئے فوجی امداد غیر معینہ مدت کے لیے روک دی۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے فوجی امداد کی معطلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم امداد کو روک کر اس کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ یہ یقین دہانی کی جا سکے کہ یہ کسی حل میں معاون ثابت ہو رہی ہے یا نہیں۔
خیال رہے کہ امریکا روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے والا ایک اہم ملک رہا ہے، تین سال پہلے روس کے حملے کے آغاز کے بعد امریکا نے یوکرین کو بڑی مقدار میں ہتھیار فراہم کیے تھے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زیلنسکی کا یہ کہنا کہ روس کے ساتھ جنگ کا اختتام بہت دور ہے، ایک غلط بیان ہے۔
دریں اثنا برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے ولادی میر زیلنسکی کے دورہ برطانیہ کےدوران یوکرین کیساتھ ملکر جنگ کے خاتمے اور ملک کو روس سے بچانے کیلئے چار نکاتی منصوبے کا اعلان کیا ہے۔