جب تک جنگ جاری ہے یوکرین کو فوجی امداد جاری رکھی جائےگی: یورپی رہنماؤں کا اتفاق

0 3

یوکرین کے صدر سے اظہار یکجہتی کے لیے برطانیہ میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں یورپی رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ جب تک جنگ جاری ہے یوکرین کو فوجی امداد جاری رکھی جائےگی اور روس پر اقتصادی دباؤ میں اضافہ کیا جائےگا۔

امریکی صدر ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان کشیدگی کے بعد یوکرین سے اظہار یکجہتی کے لیے برطانیہ میں یورپی رہنماؤں کا سربراہی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں یوکرینی صدر زیلنسکی کے علاوہ کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور دیگر یورپی ممالک کے سربراہان سمیت نیٹو کے سیکرٹری جنرل، یورپی کمیشن اور یورپین کونسل کے صدور شریک ہوئے۔ اجلاس میں روس یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں اور وسیع تر یورپی دفاع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں برطانوی وزیراعظم سرکیئر اسٹارمر نے بتایا کہ اجلاس میں شریک سربراہان نے 4 اہم نکات پر اتفاق کیا ہے۔

سرکیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں اتفاق ہوا ہے کہ جب تک جنگ جاری ہے یوکرین کی فوجی امداد جاری رکھی جائےگی، روس پر اقتصادی دباؤ میں اضافہ کیا جائے گا،کسی بھی امن مذاکرات کی میز پر یوکرین کو موجود رہنا چاہیے اور امن معاہدےکی صورت میں یورپی رہنما مستقبل میں روس کے حملے کو روکنا ہدف بنائیں گے۔

برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مستقل امن یوکرین کی سلامتی اور خودمختاری کو یقینی بنائےگا، یوکرین کے دفاع اور ملک میں امن کی ضمانت کے لیے سب متفق ہیں۔

سرکیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت یوکرین کویوکےایکسپورٹ فنانس کے 1.6ارب پاؤنڈ استعمال کرنےکی اجازت دےگی، یوکرین اس رقم سے 5 ہزار سےزائد ائیر ڈیفنس میزائل خریدسکےگا، میزائل بلفاسٹ میں تیار ہوں گے، اس سےبرطانیہ کے ڈیفنس سیکٹر میں نوکریاں پیدا ہوں گی۔

برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یورپ اور امریکا کو ایک دوسرےکےساتھ کھڑا ہونا پڑےگا، یورپ کی سلامتی کے لیے ضروری ہےکہ یہ براعظم امریکا کے ساتھ مل کرکام کرے، ہم تاریخ میں ایک دوراہے پر ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ،فرانس اور دیگر ممالک نےجنگ روکنےکے پلان پریوکرین سے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، اس منصوبے پر امریکا سےبات کریں گے اور مل کر اسے آگے بڑھائیں گے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.