فلسطینیوں کیلئے سعودی عرب میں ریاست کا قیام، نیتن یاہو کے بیان پر مملکت کا سخت ردعمل

0 4

سعودی عرب کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے حالیہ متنازعہ بیان پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست قائم کرنے کی تجویز پیش کی تھی جس پر عرب ممالک کی جانب سے ان کے بیان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ عودی عرب نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کو شدت پسند اور قابض ذہنیت قرار دیا ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی حکام نے نیتن یاہو کے بیان کو رد کیا، جن کا مقصد غزہ میں قبضے کے دوران فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت سے توجہ ہٹانا ہے جس میں نسل کشی بھی شامل ہے۔

سعودی عرب نے حالیہ بیان میں ان عرب ممالک کی تعریف کی گئی جنہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے فلسطینی عوام کے جبری انخلا کے بیان کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ سعودی حکومت نے واضح طور پر کہا کہ یہ مؤقف فلسطینی مسئلے کی عرب اور اسلامی دنیا میں مرکزیت کی عکاسی کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب ایسے بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے جو اسرائیلی قبضے کی مسلسل جارحیت اور غزہ میں جاری نسل کشی سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

سعودی عرب نے بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام اپنی ملک کے حقیقی وارث ہیں، نہ کہ کوئی مہاجر جنہیں جب چاہے بے دخل کیا جا سکتا ہے۔ مملکت نے مزید کہا کہ یہی انتہا پسندانہ سوچ اسرائیل کو امن قبول کرنے سے روکتی ہے، جو 75 سال سے منظم ظلم وستم کے ذریعے فلسطینی عوام کے حقوق پامال کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان سمیت سعودی عرب، مصر، امارات اور اردن جیسے ممالک نے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کی سختی سے مذمت کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست اسرائیل کے لیے خطرہ ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.