بھارتی عدالتیں زیادتی کا شکار خواتین کو انصاف کی فراہمی میں ناکام

0 4

بھارتی عدالتیں زیادتی کا شکار خواتین کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہو گئیں۔

مودی سرکار کے دور میں بھارت کی مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں اپنے ہی محافظوں کے ہاتھوں لٹنے لگیں ، بھارت میں خواتین مسلسل جنسی زیادتی اور استحصال کا شکار ہو رہی ہیں، بھارت میں خواتین کے خلاف ریپ سب سے عام جرم ہے۔

بین الاقوامی میڈیا نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی 2021 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں عصمت دری کے 31 ہزار 677 کیسز درج ہوئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں 31 سالہ ڈاکٹر سے زیادتی کے انسانیت سوز واقعے کے بعد نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں احتجاج کیا گیا، بھارتی پولیس اہلکار سنجے رائے کو خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

بھارتی عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ سنجے رائے کا جرم اتنا سنگین نہیں کہ اسے سزائے موت دی جائے ۔

درندہ صفت سنجے رائے کو دی جانے والی سزا یہ بات ثابت کرتی ہے کہ بھارتی عدلیہ ایسے مجرموں کو تحفظ فراہم کرتی ہے، سنجے رائے کے جرم کی تحقیقات اسی کے ادارے سے کروانا اسے ریلیف دینے کے برابر ہے ۔

کیس کا فیصلہ سنانے والے جج انیربن داس نے کہا کہ یہ ’’مختلف کیس” نہیں ہےجس پر مجرم کو سزائے موت دےدی جائے ، جج انیربن داس کے ان ریمارکس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بھارتی اعلیٰ عدلیہ کس قدر اخلاقی پستی کا شکار ہو چکی ہے ۔

کلکتہ ریپ کیس سے قبل نربھیا ریپ کیس 2012 نے بھی بھارت کی ساکھ کو ہلا کر رکھ دیا تھا ، اس واقعے کے بعد بھی بھارت میں شدید احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔

خواتین اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو بالخصوص بھارت میں خواتین کے ساتھ زیادتی، ہلاکت اور پھر ان کا مذاق اڑانے پر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.