لاس اینجلس میں گزشتہ ہفتے سے لگی بدترین آگ کب بجھے گی؟

0 3

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں لگی آگ پر تقریباً ایک ہفتہ گزرجانے کے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا۔

مختلف مقامات پر لگی یہ آگ اب تک تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا کر خاکستر کرچکی ہے۔

اس آگ کے نتیجے میں اب تک 24 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متعدد لاپتا ہیں، آگ کے باعث 12 ہزار سے زائد مکان اور عمارتیں راکھ کا ڈھیر بن گئیں ہیں جبکہ 2 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

امریکی میڈیا کے مطابق 12 ہزار سے زائد فائر فائٹرز، ساڑھے 1100 فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، جو اب تک آگ پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق کیلیفورنیا فائر ڈیپارٹمنٹ کے نائب سربراہ نے کہا ہے ’ہمیں قدرت کی جانب سے رحم کی ضرورت ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ہمارے پاس فائر فائٹر ہیں، پانی ہے، ہمیں بس وقت چاہیے‘۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ آگ کب بجھے گی اس حوالے سے فوری طور پر صرف مفروضے ہی قائم کیے جاسکتے ہیں کیونکہ اس کا انحصار دیگر کئی عوامل کے ساتھ ساتھ ہوا کے چلنے یا نہ چلنے اور بارش کے ہونے یا ہونے پر ہے،کیلیفورنیا میں بارش کا موسم عام طور پر دسمبر سے مارچ تک ہوتا ہے اور رواں سال لاس اینجلس میں اب تک صرف 0.01 انچ بارش ہوئی ہے۔

ان عوامل کے علاوہ ریاست کیلیفورنیا میں ماضی میں ہونے والی آتشزدگی کی تاریخ ہمیں اس بارے میں کچھ بتاسکتی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق 2018 کی کیمپ فائر ریاست کیلیفورنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ مہلک آگ تھی جس میں 85 افراد ہلاک ہوئے تھے، یہ آگ 18 روز بعد بجھی تھی، اسی طرح 1933 کی گرفتھ پارک میں لگنے والی آگ میں 29 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس پر دو روز بعد قابو پالیا گیا تھا۔

1991 میں لگنے والی ٹنل اوکلینڈ ہلز فائر میں 25 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور یہ آگ 5 روز بعد بجھی تھے۔

اس کے علاوہ 2020 میں لگنے والی نارتھ کمپلیکس فائر 17 اگست کو شروع ہوئی تھی جس نے 3 لاکھ 19 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا ڈالا تھا، اس آگ پر 109 روز بعد 3 دسمبر کو قابو پایا گیا تھا۔

اس آگ سے ایک روز قبل 16 اگست 2020 کو لگنے والی اگست کمپلیکس فائر نے 10 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے کو متاثر کیا اور اس آگ پر 89 روز بعد قابو پایا گیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق جنگلات میں لگنے والی آگ پر مکمل طور پر قابو پانے کے بعد بھی یہ آگ لگی رہ سکتی ہیں۔

27 جولائی 2018 کو لگنے والی مینڈوسینو کمپلیکس فائر پر 18 ستمبر کو قابو پالیا گیا تھا تاہم یہ آگ اپنی حدود میں مختلف جگہوں پر دہکتی رہی اور 4 جنوری 2019 کو مکمل طور پر بجھی۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دن آگ بجھانے کی کوششوں کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوں گے کیونکہ محکمہ موسمیات نے ہفتے کے آخر تک خشک موسم اور تیز ہوائیں جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کےمطابق ہفتے کے آخر تک درجہ حرارت میں کمی کا امکان ہے جبکہ اگلے ہفتے ہلکی بارش بھی متوقع ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.