ٹرمپ کے دبئی کے ارب پتی اتحادی کی امریکی ڈیٹا سینٹرز کیلئے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری

0 4

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اماراتی کمپنی کے ذریعے امریکا میں ڈیٹا سینٹرز کے لیے 20 ارب ڈالر( 55 کھرب 69 ارب روپے)کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا جس کی سربراہی دبئی کے ارب پتی حسین سجوانی کر رہے ہیں، جو ٹرمپ خاندان کے قریبی کاروباری شراکت دار ہیں۔

بلوم برگ کے مطابق جب ٹرمپ 2016 میں پہلی بار منتخب ہوئے تھے، داماک گروپ کے سربراہ حسین سجوانی چاہتے تھے کہ دنیا جان لے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امریکی صدر کے آدمی ہیں۔

بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق سجوانی کی مجموعی دولت حالیہ برسوں میں تقریباً 13 ارب ڈالر تک ہے، اس طرح کے کسی اقدام کی مالی اعانت کیسے کرے گی، اس کی تفصیلات فوری طور پر ظاہر نہیں ہوئیں لیکن جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ 71 سالہ ڈویلپر ایک دہائی پرانے تعلق سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، جب دونوں نے دبئی میں لگژری گالف کورسز میں شراکت کی۔

فلوریڈا میں ٹرمپ کے مار اے لاگو ریزورٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سجوانی نے کہا کہ کمپنی امریکا میں سرمایہ کاری کے لیے چار سال سے انتظار کر رہی ہے۔

رئیل اسٹیٹ ارب پتی حسین سجوانی نے منتخب صدر کے ساتھ کھڑے ہوکر نئے امریکی ڈیٹا سینٹرز بنانے کے لیے کم از کم 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا۔

ٹرمپ نے کہا کہ کمپنی مبینہ طور پر ٹیکساس، ایریزونا، اوکلاہوما، لوزیانا، اوہائیو، الینوائے، مشی گن اور انڈیانا میں سائٹس میں سرمایہ کاری کرے گی۔ مقامات اور ٹائم لائنز کے بارے میں مزید تفصیلات کا اشتراک نہیں کیا گیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات میں ان کی جیت اس سرمایہ کاری کے پیچھے کارفرما تھی۔

سجوانی نے کہا یہ میرے اور میرے خاندان کے لیے حیران کن خبر تھی جب وہ نومبر میں منتخب ہوئے تھے۔

سجوانی کی وعدہ کردہ سرمایہ کاری مصنوعی ذہانت کی ترقی اور کرپٹو کرنسی کی توسیع میں استعمال ہونے والے ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر کے ساتھ ساتھ تیزی سے ڈیجیٹل معیشت کے دیگر عناصر میں جو کمپیوٹر پروسیسنگ پاور کے زیادہ سے زیادہ ذرائع پر انحصار کرتی ہے، کی تعمیر کے لیے ایک موجودہ تیزی کا باعث بنے گی ۔

کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق اس کے پاس پہلے سے ہی متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، ترکی، اسپین، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا میں ڈیٹا سینٹرز بنانے کا منصوبہ ہے۔

واضح رہے کہ داماک پراپرٹیز متحدہ عرب امارات میں فلک بوس عمارتوں سے لیس سٹی اسٹیٹ میں سرفہرست نجی ڈویلپرز میں سے ایک ہے۔پراپرٹی ڈویلپر ٹرمپ کا پارٹنر رہا ہے۔

اکتوبر میں مالیاتی کمپنی بلیک اسٹون نے اندازہ لگایا تھا کہ امریکا پانچ سالوں میں ڈیٹا سینٹرز میں ایک ٹریلین ڈالرکی سرمایہ کاری دیکھے گا، جس میں مزید 1 ٹریلین بین الاقوامی سطح پر کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں 11800 سے زیادہ آپریشنل ڈیٹا سینٹرز ہیں اور ان میں سے 45 فی صد امریکا میں ہیں جن کی تعداد 5388 جو چین اور بیشتر یورپی ممالک سے 10گنا زیادہ ہیں۔

ڈیٹا سینٹر آئی ٹی انفراسٹرکچر ہے، بشمول سرورز، ڈیٹا اسٹوریج، اور نیٹ ورک کا سامان۔ ڈیٹا سینٹرز کا استعمال کسی تنظیم کے ڈیٹا اور ایپلیکیشنز کو ذخیرہ کرنے، پروسیس کرنے اور تقسیم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.