پاکستان ریڈ بال سے بھی پروٹیز کا شکار کرنے کے لیے تیار، پہلا ٹیسٹ میچ آج ہوگا

0 3

جنوبی افریقا کو ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کرنے کے بعد پاکستان کی توجہ اب ٹیسٹ سیریز پر منتقل ہوچکی جس کا آغاز آج سے سنچورین میں ہو رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کا پروٹیز دیس میں ریکارڈ کافی مایوس کن ہے، اس نے یہاں پر 15 ٹیسٹ میچز کھیلے اور ان میں سے صرف 2 میں کامیابی حاصل کی ہے، آخری مرتبہ پاکستان نے جنوبی افریقا میں کوئی ٹیسٹ میچ 18 برس قبل جیتا تھا جبکہ ایشیا سے باہر گرین کیپس نے 2021 کے دورہ ویسٹ انڈیز کے بعد کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا۔

ایک روزہ سیریز میں شاندار کارکردگی کے بعد پاکستانی ٹیم کے حوصلے کافی بلند اور وہ محدود اوورز فارم کو طویل فارمیٹ میں بھی برقرار رکھنے کی خواہاں ہے۔

پاکستان ٹیم کی قیادت شان مسعود کے ہاتھوں میں ہوگی، ان کی قیادت میں گرین کیپس نے اپنی آخری ٹیسٹ سیریز میں انگلینڈ کو ہوم گراؤنڈز پر 1-2 سے مات دی تھی تاہم شان مسعود بطور کپتان آسٹریلیا میں اپنی پہلی سیریز اور بنگلہ دیش سے ہوم سیریز کے تمام پانچوں میچز ہار گئے تھے۔

پاکستانی ٹیسٹ اسکواڈ کے ارکان 13 دسمبر کو جنوبی افریقا پہنچے تاکہ اچھی تیاری اور مقامی حالات سے ہم آہنگ ہو سکیں۔

ٹیسٹ اسکواڈ میں تجربہ کار فاسٹ بولر محمد عباس کی واپسی ہوئی ہے جنھوں نے آخری بار پاکستان کے لیے اگست 2021 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ کھیلا تھا۔ انھوں نے اس سیزن میں قائداعظم ٹرافی کے پانچ میچوں میں 31وکٹوں کی عمدہ پرفارمنس کی وجہ سے ٹیسٹ اسکواڈ میں جگہ بنائی ہے جبکہ انجری کے باعث انگلینڈ کے خلاف 3 میچوں کی ہوم ٹیسٹ سیریز سے باہر ہونے والے فاسٹ بولر خرم شہزاد کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

عاقب جاوید پاکستان مینز ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ ہیں اور گزشتہ ماہ زمبابوے کے خلاف وائٹ بال سیریز میں چارج سنبھالنے کے بعد یہ ان کی پہلی ریڈ بال سیریز ہوگی۔

پاکستان اور جنوبی افریقا 1995 سے اب تک 12 ٹیسٹ سیریز کھیل چکے ہیں جن میں سے سات میں جنوبی افریقا نے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ دو میں پاکستان فتح یاب ہوا ہے، تین سیریز ڈرا ہوئی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ ٹیسٹ سیریز میں پاکستان نے جنوری اور فروری 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف دو صفر سے کامیابی حاصل کی تھی۔

پاکستان کے ٹیسٹ کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ ہم جنوبی افریقا کے خلاف خود کو جانچنے کے لیے بے تابی سے منتظر ہیں جو ہمیشہ سے دنیا کی سرفہرست ٹیموں میں سے ایک رہی ہے، ہمیں انگلینڈ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز اور حالیہ ون ڈے سیریز سے کچھ مومینٹم ملا ہے جس میں ہمارے ٹیسٹ اسکواڈ کے متعدد اراکین شامل تھے، فاسٹ بولرز خرم شہزاد اور محمد عباس کی واپسی خوش آئند ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم جنوبی افریقا میں بڑی کامیابیوں کے لیے پرعزم ہیں جو حریف ٹیموں کے لیے چند انتہائی سخت کنڈیشنز میں سے ایک سمجھی جاتی ہے، ہم جانتے ہیں کہ جنوبی افریقا نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن ہم نے کم از کم دو ہفتے قبل یہاں پہنچنے کے بعد اس سیریز کے لیے بہترین انداز میں تیاری کی ہے۔

دوسری جانب جنوبی افریقا کو ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل کھیلنے کیلیے مزید ایک میچ میں فتح درکار ہے، پروٹیز ون ڈے میں ملنے والی شرمناک شکست کو پس پشت ڈال کر ریڈ بال سیریز میں ہوم کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھانے کیلیے پرامید ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.