ملیروالےفیفا ورلڈ کپ کےبے صبری سے منتظر، صدیق گوٹھ کو منی قطر بنا دیا
صدیق گوٹھ میں گُل بلوچ فٹ بال گراؤنڈ میں روایتی رقص کے ساتھ آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا جائے گا
کراچی(شوریٰ نیوز)ملیر کے رہائشی فیفا ورلڈ کپ کے منتظر، صدیق گوٹھ کو منی قطر بنا دیا گیا تفصیلات کے مطابق فیفا ورلڈ کپ 2022 کا میلہ قطر کے شہر الخور میں موجود البیت اسٹیڈیم میں آج سے سجنے کو پوری طرح تیار ہے، وہیں کراچی کے علاقہ ملیر میں صدیق گوٹھ میں صرف ایک گھر نہیں بلکہ پورا محلہ ہی بہت بے صبری سے فیفا ورلڈ کپ کے استقبال کا منتظر ہے۔صدیق گوٹھ میں گُل بلوچ فٹ بال گراؤنڈ میں روایتی رقص کے ساتھ آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا جائے گا۔ جیسا کہ فیفا ورلڈ کپ ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے، طویل عرصے بعد فٹ بال ورلڈ کپ کی خوشی میں صدیق گوٹھ کے دو فنکاروں نے علاقے کی دیواروں پر سفید رنگ کرکے کھلاڑیوں کی تصاویر بنانے کے ساتھ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے پرچم بھی بنا رکھے ہیں۔یہاں رہنے والی بلوچ اکثریت فٹ بال کو جنون کی حد تک پسند کرتی ہے اور یہاں کے رہائشی نوجوان اور بچے پورا سال ہی گراؤنڈ اور گلیوں میں فٹ بال کھیلتے نظر آتے ہیں۔یہاں تک کہ اس علاقے کے رہائشی برازیل، ارجنٹائن، جرمنی، اٹلی اور پرتگال ممالک کے ساتھ خاص رغبت رکھتے ہیں۔گُل بلوچ فٹ بال کلب کے پاس گُل بلوچ فٹ بال گراؤنڈ کی ملکیت ہے، گراؤنڈ میں ورلڈ کپ میچز دیکھنے کے لیے بڑی اسکرین لگائی جاتی ہے، گُل بلوچ کلب کے مالک راشد عبدالرزاق کہتے ہیں کہ یو ای ایف اے یورپ لیگ کے دوران ہم نے کلب کی عمارت کی سب سے اوپری منزل پر اسکرین لگائی تھی، فیفا ورلڈ کپ ایک میگا ایونٹ ہے اسی لیے ہم زیادہ ہجوم کی توقع کرتے ہیں۔اس کلب نے نوجوانوں میں فٹ بال کھیلنے کی صلاحیت کو ابھارنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اسی علاقے کے انڈر 18 کھلاڑی بلال بلوچ اب جرمنی کے شہر بریمن کے لیے کھیلتے ہیں، اس کے علاوہ اسی علاقے کے دو مقامی کھلاڑی پیر بخش اور وسیم محمد ایران میں کھیل رہے ہیں جبکہ نوجوان یٰسین بلوچ کراچی یونائیٹڈ کے لیے کھیل رہے ہیں۔