راجیو شکلا تو پاکستان آجاتے ہیں لیکن ان کی ٹیم نہیں آتی

0 4

جب چیمپیئنز ٹرافی کا شیڈول طے ہو رہا تھا تو انڈیا کو صرف دبئی نہیں یو اے ای دینا چاہیے تھا، وہ بھی ٹریول کرتے، ایک میچ شارجہ، میں ہوتا، ایک ابوظبی میں ہوتا، ایک دبئی میں ہوتا، تو پھر سمجھ آتی تھی کہ چلیں انڈیا بھی ٹریول کر رہی ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ آپ اپنے ملک میں بھی کرا رہے ہو تو یہ نہیں ہوتا کہ ایک ہی وینیو پر آپ کی ٹیم کے سارے میچز ہوتے ہیں،اگر نیوزی لینڈ فائنل میں جائے گی تو نیوزی لینڈ وہ ٹیم ہے جو انڈیا کو ہرا سکتی ہے۔

اسپورٹس تجزیہ کار زاہد مقصود نے کہا کہ راجیو شکلا کسی نہ کسی شکل میں بی سی سی آئی میں بھی رہتے ہیں، وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ پاکستان آئے ہیں وہ پہلے بھی دو تین بار پاکستان آ چکے ہیں انھوں نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کے ساتھ میچ دیکھا اور میڈیا سے گفتگو بھی کی، آج یوں لگتا تھا کہ جنوبی افریقہ کے فیلڈروں کے ہاتھ پاؤں پھولے ہوئے ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل نے کہا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کا نہ آنا گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ مسئلہ ہے ، جہاں تک آپ بھارتی کرکٹ بورڈ کی بات کرتے ہیں تو بات سادہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ یہ ہماری حکومت کا مسئلہ ہے لیکن ہمارے پاس بہت موقع آئے تھے کہ ہم ان کو ٹیبل پر بٹھا سکتے تھے، ساؤتھ افریقہ کی ٹیم میں اتنے ریسورسز ہیں کہ وہ بالکل چیلنج کر سکتے ہیں، دوسری جانب آپ نیوزی لینڈ کو بھی آسان نہیں لے سکتے وہ بھی تگڑی کرکٹ کھیلتے آ رہے ہیں۔

اسپورٹس تجزیہ کار مرزا اقبال بیگ نے کہا جنوبی افریقہ کے لیے مشہور ہے کہ وہ چوکرز ہیں اور پریشر گیم میں ڈھیڑ ہو جاتے ہیں، مجھے بھی آج یہ لگ رہا ہے کہ 360سے زیادہ کا جو ٹارگٹ ہے وہ حاصل نہیں کر سکیں گے، راجیو شکلا پی آر بنانے تو پاکستان آجاتے ہیں اور وہ دونوں طرف کھیلتے ہیں، لیکن ان کی ٹیم نہیں آتی، یہ کتنا بڑا المیہ ہے کہ چیمیئنز ٹرافی کی میزبانی ہم کر رہے ہیں اور فائنل دبئی میں ہو رہا ہے،

اسپورٹس تجزیہ کار سلیم خالق نے کہا کہ آج کے میچ میں اسکور کافی ہے نیوزی لینڈ کو جیتنا چاہیے،نیوزی لینڈ اگر آج جیت گئی تو جب اتوار کو فائنل کھیلنے جائیں گے تو انھیں بالکل مختلف کنڈیشنز ملیں گی وہاں 250، 260، 270 ایسا کچھ اسکور ہو گا، ان کو اتنی آسانی نہیں ہوگی جتنے آج چوکے چھکے لگا رہے تھے، پاکستان اور انڈیا کے میچ میں راجیو شکلا دبئی میں ملے تھے میں نے ان سے بات کی تو انھوں نے کہا کہ ہاں دونوں ملکوں کی کرکٹ ہونی چاہیے، پاکستان کی ٹیم کو جانا چاہیے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.