353 رنز کےبڑے ہدف کے تعاقب کیلیے ٹی ٹونٹی کی طرح کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا، محمد رضوان
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے،جب اللہ کی طرف سے مدد آتی ہے تو نصرت قدم چومتی ہے،جنوبی افریقہ کے خلاف بڑا ہدف عبور کر کے سی قومی سیریز کے فائنل میں رسائی بھرپور محنت کا نتیجہ رہی۔
نیشنل اسٹیڈیم میں میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ہم نے 353 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب کے لیے منصوبہ بندی کی اور ٹی ٹونٹی طرز کی کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔
پاکستانی کپتان نے کہا کہ ہمیں بہت اچھا آغازملا تھا ،3 وکٹیں گریں تو سب چیزیں لیول میں آگئیں،18 اوور تک اسکرین نہیں دیکھی، پانچ، پانچ اوور کی پلاننگ کی تھی، ایک بار اس دوران بھی پریشر میں آئے ،مگر بعد میں نتیجہ ہمارے حق میں آیا یہ اچھا ہوا،بولنگ کے حوالے سے تحفظات بالکل ٹھیک ہیں، ہمیں اپنے بولنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے اس پر ہم نے بات بھی کی ہے۔
بابراعظم کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ بابرعظم بہت بڑا کھلاڑی ہے،لیکن ایک کھلاڑی سے ہمیشہ بہترین اسکور کرنے کی توقعات رکھنا مناسب نہیں، امید ہے کہ بابراعظم ایک مرتبہ پھر اپنی پرانی فارم میں اجائیں گے، اس کے لیے وہ بھرپور محنت کر رہے ہیں تاہم ایسے حالات میں دباؤ بھی آجاتا ہے۔
محمد رضوان نے مزید کہا کہ بابر اعظم نے ماضی میں اتنا اسکور کیا ہے کہ ہماری ہر میچ میں ان سے توقعات ہوتی ہیں، وہ اب پاکستان کرکٹ کا اہم ستون ہے، بابر برانڈ بن چکا ہے وہ پریشر لے بھی رہا ہے ،قسمت شاید بابر اعظم کا ابھی ساتھ نہیں دے رہی امید ہے وہ کم بیک کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کرکٹ آسٹریلیا اور زمبابوے کے خلاف ایک جیسی ہے، سب جانتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کے بارے میں کوئی کچھ بھی نہیں کہہ سکتا، ہمارے پاس آپشن ہیں کہ اوپننگ بیٹرز کون ہوں۔
صائم ایوب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صائم ایوب کی عدم موجودگی سے پاکستانی ٹیم کا نقصان ہوا ہے،صائم ایوب فیلڈر بھی اچھا تھا،بابر اعظم نئی بال اور کنڈیشنز کو سمجھ کر کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ محمد رضوان نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی میں بہتر سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔