لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی جناح ہاؤس اور عسکری ٹاورحملے سمیت 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
سرکاری وکیل نے ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یہ سازش7مئی کو تیار کی گئی جس کے تحت عسکری تنصیبات پر حملے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک کو سری لنکا بنانا چاہتےتھے، ان کے حملے آج بھی ختم نہیں ہوئے، رینجرز اور پولیس کے جوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے، بانی پی ٹی آئی سازش کرکے کہتے ہیں کہ وہ تو جیل میں تھے، یہ آج بھی ملک کو بنگلا دیش بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ 9مئی کے واقعات کیپیٹل ہل اور نائن الیون لیول کے ہیں، یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا، اسے عام مقدمے کی طرح نہیں لیا جا سکتا ،پراسیکیوٹر نے نکتہ اٹھایا کہ سازش کرنے والاسازش میں ہونے والے تمام کاموں کا ذمے دار ہوگا۔
عدالت نے 9 مئی کے 8 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو سنا دیا ہے۔
عدالت نے 8 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے عسکری ٹاور حملہ، شادمان تھانے کو جلانے سمیت دیگر 8مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔