لاہور :پنجاب میں سموگ کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی ہے اور کئی شہروں میں سموگ کاانڈیکس نیچے آگیا۔
آلودہ ترین شہروں میں 559اے کیوآئی کےساتھ اس وقت دہلی پہلے نمبر پر براجمان ہے جبکہ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور سرفہرست ہے ، صوبائی دارالحکومت میں اب اے کیو آئی 247ریکارڈ کیا گیا جبکہ ملتان میں فضائی آلودگی کامعیار230ہوگیا۔
اسلام آباد اور پشاور میں بارش کے بعد سموگ میں واضح کمی ہوئی ، اس حوالے سے چیف میٹرولوجسٹ علیم الحسن کاکہناہےکہ نارتھ ویسٹ سے ہواچلنےپرسموگ میں کمی ہوئی، دن کےاوقات میں دھوپ اوررات کوموسم سرد ہوگا، اگلے چند روز میں سموگ زائل ہوجائےگی۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر پنجاب پولیس سموگ کی روک تھام اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے ایکشن میں آگئی ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور سمیت مختلف اضلاع میں سموگ کریک ڈاؤن کے دوران 49 مقدمات درج کرکے 18 افراد گرفتار کئےگئے۔
اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے 641 افراد کو تقریبا 12 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائدکئے گئے جبکہ 151 افراد کو وارننگ جاری کی گئی، اس دوران فصلوں کی باقیات جلانے کی 9 ، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 556 خلاف ورزیاں، صنعتی سرگرمی کی 3 ، اینٹوں کے بھٹوں کی 37 اور دیگر مقامات پر 5 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے شاہراہوں، انڈسٹریل ایریاز ، زرعی سمیت دیگر مقامات پر انسداد سموگ کریک ڈاؤن میں تیزی کا حکم دیا ہے ۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق شہری سموگ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائے رکھیں، بے شمار دھواں دیتی گاڑیاں، بھٹے اور انڈسٹریل یونٹس بند کیے جارہے ہیں ، سیکرٹری محکمہ تحفظ ماحول راجہ جہانگیر انور کاکہنا ہے کہ آلودگی خواہ، سرکاری یا نجی سطح پر جو بھی پھیلائے گا، اس کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا، کسی کو استشنی حاصل نہیں۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق بلا تفریق اور بغیر کسی دباؤ میں آئے سموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے بااثرافراد کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری ہے، آلودگی خواہ، سرکاری یا نجی سطح پر جو بھی پھیلائو گا،اس کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا،کسی کو استشنی حاصل نہیں۔