پاکستان نے امریکی قانون سازوں کی طرف سے بانی پی ٹی آئی کی قید کے حوالے سے لکھے گئے خط کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان امریکی قانون سازوں کی جانب سے امریکی صدر جوبائیڈن کو عمران خان کی قید کے حوالے سے لکھے گئے خط کو یکسر کوئی اہمیت نہیں دیتی۔
امریکی انتظامیہ اقتدار کی منتقلی میں مصروف ہے، ایسے میں یہ خط وکتابت بے سود مشق معلوم ہوتی ہے۔
دفتر خارجہ نے ایک دوسرے ملک کے قانون سازوں کی جانب سے اسے پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیا۔
بعض امریکی ارکان کانگریس نےصدرجوبائیڈن کوخط لکھا تھا، خط میں پاکستان میں انسانی حقوق سےمتعلق ایوان نمائندگان کی قرارداد پراقدامات کرنےکی اپیل کی گئی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی دیگرسیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے ہنگامی بنیادپروکالت کی جائے، یواین ورکنگ گروپ کی رپورٹ کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی قیدیوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
امریکی اراکین کانگریس کے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں2024کے ناقص الیکشن کے بعد انسانی حقوق پامال کیے گئے، پاکستان کی اہم سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو انتخابات سےدور رکھنےکی کوشش کی گئی، پی ٹی آئی کےسوشل میڈیا پر شائع خط پر 46 ارکان کانگریس کے دستخط ہیں۔