سندھ کابینہ میں وزرا کے قلمدانوں میں ردوبدل، کئی وزرا سے اضافی قلمدان واپس

0 2

وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے کئی وزرا سے اضافی قلمدان واپس لے لیے جبکہ معاونین خصوصی کو بھی مختلف محکموں کے قلمدان تفویض کردیے گئے۔نوٹیفکیشن کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن سے محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول کا قلمدان واپس لے لیا گیا جبکہ ان کی جگہ مکیش کمار چاؤلہ کو محکمے کا نیا وزیر مقرر کردیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے کچی آبادی سید نجمی عالم سے محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز کا قلمدان واپس لیکر صوبائی وزیر محمد علی ملکانی کو محکمہ فشریز اور لائیو اسٹاک کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔صوبائی کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے 10 معاونین خصوصی کو بھی مختلف محکموں کے قلمدان تفویض کیے گئے ہیں جن میں معاون خصوصی سلیم بلوچ کو پبلک ہیلتھ، جبار خان کو خوراک اور لال چند اوکرانی کو اقلیتی امور کا قلمدان دیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی عثمان ہنگورو کو محکمہ پرائس کنٹرول اور قاسم شاہ کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کا قلمدان دیا گیا ہے۔کابینہ کی ردوبدل میں وزیراعلی سندھ کےبھی قلمدان سونپے گئے ہیں جن میں معاون خصوصی وقار مہدی کو وزیراعلی سندھ کی انسپیکشن و انکوائری ٹیم کا قلمدان سپرد کیا گیا ہے جبکہ سندھ کے صوبائی وزیر دوست علی راہموں سے وزیر کا عہدہ لے کر وزیراعلیٰ کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق صوبائی وزیر زراعت محمد بخش مہر سے بیورو آف سپلائی کا شعبہ اور صوبائی وزیر محمد علی ملکانی سے بورڈز اینڈ یونیورسٹیز کا قلمدان واپس لیا گیا ہے۔صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی سے بھی پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ کا قلمدان واپس لیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں کچھ ماہ قبل جیکب آباد میں گاڑی سے اسمگلنگ کیلئے اسلحہ اور گولیاں برآمد ہونے کے الزامات پر استعفیٰ دینے والے بابل خان بھیو کو ایک مرتبہ پھر وزیراعلیٰ سندھ کا مشیر مقرر کردیا گیا ہے۔چند ماہ قبل بابل بھیو نے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کی حیثیت سے استعفیٰ دیا تھا تاہم اب دوبارہ انہیں محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کا قلمدان سپرد کردیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.