بلوچستان حکومت نے کوئٹہ دھماکے میں 26 شہادتوں اور 62 افرادکے زخمی ہونے کے واقعے پر آج سے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
بلوچستان حکومت کے مطابق 13 نومبر تک سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
خودکش حملے بعد سکیورٹی صورتحال سے متعلق اجلاس کے بعد تبادلہ خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کا سر پوری قوت سے کچلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بلوچستان سے دہشتگردی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ سکیورٹی صورتحال پر اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے صوبائی حکومت کو ترجیحی بنیادوں پرضروری وسائل کی فراہمی کا بھی اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے پولیس اور لیویز کی پیشہ ورانہ استعداد بڑھانے کے اقدامات کریں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ایس ایچ او ریلوے کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانے میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا تھا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مقدمے میں قتل، اقدام قتل، انسداد دہشتگردی اور ایکسپلوزو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئیں، خودکش حملے میں27 افراد شہید اور 62 افراد زخمی ہوئے تھے۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور نے مسافروں کے درمیان پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑایا، خودکش حملہ آور نے 8 سے 10 کلو دھماکا خیز مواد کا بیگ باندھا ہوا تھا، خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضا ٹیسٹ کیلئے فارنزک لیب بھجوائے جائیں گے، خودکش حملہ آور کی شناخت کیلئے نادرا سے بھی مدد لی جائے گی۔
ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس نے 9 بجے پشاور کیلئے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ دھماکا ہو گیا، دھماکا ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب ہوا۔
کمشنرکوئٹہ محمد حمزہ شفقات نے بھی تصدیق کی تھی کہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکا خودکش تھا، حملہ قانون نافد کرنے والے ادارے پر تھا، شہریوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، خودکش حملے میں شہید اور زخمی افراد کا تعلق بلوچستان اور ملک کے مختلف شہروں سے ہے۔