وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سموگ کو کم کرنے کیلئے ہمیں اپنے لائف سٹائل میں تبدیلی لانا ہوگی۔
ایک بیان میں صوبائی وزیر نے کہاکہ ملتان اور فیصل آباد کے حوالے سے میرے لیے بھی خبریں آج تشویشناک ہیں، فیصل آباد ویسے بھی انڈسٹریل اسٹیٹ ہے، ہماری پوری حکومتی مشینری سڑکوں پر کھڑی ہے، گزشتہ 8ماہ میں سیکڑوں بھٹوں میں سے کئی مسمار کیے گئے، ہم بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر لارہے ہیں، جو اس ٹیکنالوجی پر نہیں جائیں گے وہ پنجاب میں کام نہیں کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ سموگ صرف پاکستان میں ہے باقی ممالک میں نہیں، بیجنگ آخری 26سالوں سے سموگ سے مقابلہ کررہا ہے، وہ بھی سموگ میں کمی لانے کی کوشش کررہے ہیں ، وہ لوگ اپنی انڈسٹری کو بیجنگ سے دور لے کر جارہے ہیں ۔
ان کاکہبا تھا کہ حکومت پاکستان بھی سموگ والے مسئلے پر اقدامات کررہی ہے، دہلی کی حکومت کو بھی اقدامات کرنا ہوں ، بھارت بھی سموگ کے معاملے پر فکرمند ہے ۔
عظمیٰ بخاری کاکہنا تھا کہ چائنہ بھی بہت بڑا ملک ہے،ان کے شہر سے باہر انڈسٹریز لگ سکتی ہیں، ہمارے شہر کے باہر دوسرا شہر شروع ہوجاتا ہے، سموگ کو کنٹرول کرنے کیلئے تمام اقدامات کیے جارہے ہیں بھارت کو لکھا خط فارن آفس چلا گیا ہے یا نہیں اس کو چیک کرنا ہوگا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ بھارت بھی سموگ والے معاملے پر کام کرنے کیلئے تیار ہے، ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا، اگر سموگ ڈپلومیسی شروع ہوجائے تو اس سے بہتر کوئی بات نہیں ہوسکتی، سموگ پر کام بھارت کو بھی کرنا ہوگا،ان کے پاس اور کوئی چوائس نہیں، ہمیں بھی اپنے لوگوں کو مرنے سے بچانا ہوگا۔
ان کاکہنا تھا کہ چند پہلے وزیراعلیٰ پنجاب کی طبیعت بہت خراب تھی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز دو تین پہلے بیمار بھی رہی ہیں۔