27 ویں ترمیم میں جو کچھ ہوگا متفقہ ہوگا، انفرادی طور پرکچھ نہیں ہوگا، رانا ثنا

0 14

وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم میں جو کچھ ہوگا متفقہ طور پر ہوگا، انفرادی طور پرکچھ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں شہباز شریف اور بلاول کی ملاقات میں موجود تھا، میٹنگ میں 27ویں ترمیم پر اتفاق جیسی کوئی بات نہیں ہوئی، میٹنگ میں مختلف نوعیت کے معاملات زیر غور آئے۔

انہووں نے کہا کہ میٹنگ میں کہا گیا فی الحال 26 ویں آئینی ترمیم پر توجہ دینی چاہیے اور طے ہوا خورشید شاہ کی صدارت میں کمیٹی کام جاری رکھے گی۔

ان کا کہنا تھاکہ 27 ویں ترمیم میں جو کچھ ہوگا وہ متفقہ طور پر ہوگا، انفرادی طور پرکچھ نہیں ہوگا، 26ویں ترمیم بہت پرفکٹ ہے، زیادہ تر حصہ جوڈیشری سے متعلق تھا۔

27ویں ترمیم پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی لیڈرشپ کا اتفاق ہے کہ وہ اتفاق رائے سےلائی جائے، اس مقصد سے کام ہی نہیں ہورہا کہ جو چیزیں رہ گئی ہیں ان کو لایا جائے، بعض چیزوں پر عمومی رائے تھی کہ ہو جانا چاہیے۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں بیٹھنے سے جسٹس منصور اور جسٹس منیب کو معذرت کر لینی چاہیے، آئینی بینچ کی تشکیل کے لیے اجلاس کی صدارت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کریں گے، انھیں بھی آئینی بینچ کا سربراہ نہیں بننا چاہیے مگر میری رائے ان کے لیے لازمی نہیں۔

26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید ترمیم کے بارے میں کہا کہ ایم کیو ایم کا یہ مؤقف ہے صوبے کو فراہم کیے جانے والے فنڈز بلدیاتی سطح تک بھی جانے چاہئیں، اس کے لیے وہ بھی آئینی ترمیم چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات ہوئی ہے جس میں 27 ویں ترمیم لانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.