امریکی ایوان نمائندگان کا عمران کی رہائی کیلئے صدر جوبائیڈن کو خط، پاکستان کا سخت ردعمل

0 4

پاکستان نے امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے صدر جوبائیڈن کو لکھے گئے خط پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا ایس سی او اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور روسی وزیراعظم کی تفصیلی بات ہوئی، کسی کے دورہ پاکستان کی خبر کی تصدیق نہیں کر سکتی۔

ان کا کہنا تھا یہ روایتی عمل ہے کہ وفود ظہرانے اور عشائیے پر بات چیت کریں، پاک بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان ایس سی او سمیت کوئی باضابطہ ملاقات نہیں ہوئی، رسمی اور تہنیتی جملوں کا تبادلہ روایت ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا پاکستان کو برکس اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا، پاکستان برکس کا رکن نہیں ہے، پاکستان نے برکس کی رکنیت کے لیے درخواست دی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط پر ردعمل میں کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو اہمیت کی نظر سے دیکھتا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاکستان کے داخلی امور پر تبصرے سفارتی آداب اور ریاستی تعلقات کے منافی ہیں، یہ خطوط پاکستان کی سیاسی صورتحال کی غلط آشنائی پر مبنی ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ شنگھائی کانفرنس کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی رسمی ملاقات نہیں ہوئی۔دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے
ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور بھارتی ہم منصب کے درمیان غیررسمی بات چیت ہوئی تاہم پاکستان اور بھارت میں کوئی رسمی ملاقات نہیں ہوئی۔

اسرائیلی قابض افواج استشنی کے ساتھ غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ گنجان آباد علاقوں اور بنیادی ضروریات کو غیر اعلانیہ نشانہ بنانا جنگی جرائم ہیں۔ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کو روکے۔

اسرائیل سے جنگی جرائم کا حساب لیا جائے۔ پاکستان لبنان میں اقوام متحدہ امن دستوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتا ہے اور امن دستوں کے خلاف کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ کشمیریوں نے آج تک بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.