آئینی ترمیم کی مخالف پی ٹی آئی ترمیم منظور ہوتے ہی پہلا فائدہ اٹھانے سپریم کورٹ پہنچ گئی

0 2

پاکستان تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترامیم کے خلاف سر توڑ کوششیں کیں لیکن آئینی ترامیم منظور ہوتے ہی اس کا سب سے پہلا فائدہ اٹھانے پی ٹی آئی کے وکلا سپریم کورٹ جا پہنچے۔

گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی نے 26 ویں آئینی ترمیم منظور کی جو صدر مملکت کے دستخط کے بعد فوری نافذ العمل ہوگئی۔

پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترامیم کے خلاف سر توڑ کوششیں کیں لیکن آئینی ترامیم منظور ہوتے ہی اس کا سب سے پہلا فائدہ اٹھانے پی ٹی آئی کے وکلا سپریم کورٹ جا پہنچے۔

انٹرا پارٹی الیکشن نظر ثانی کیس میں سپریم کورٹ بینچ پر اعتراض کردیا اور پی ٹی آئی وکیل نے کہاکہ ترمیم کے بعد یہ بینچ نظر ثانی کیس نہیں سن سکتا۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ پی ٹی آئی نے اُس قانون کا فائدہ اٹھایا ہو جس کو روکنے کی اس کی بھرپور کوششیں کی ہوں۔

پی ڈی ایم کی 2022 کی نیب ترامیم کی پی ٹی آئی نے مخالفت کی اور 2023 میں سپریم کورٹ سے اس کے خلاف فیصلہ لے لیا۔ جب ستمبر 2024 میں سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کیں تو اگلے ہی روز پی ٹی آئی کے وکلا بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اس کا فائدہ دلوانے عدالت جا پہنچے۔

وکلا نے احتساب عدالت میں کہاکہ نیب ترامیم بحال ہوگئی ہیں، 190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو بری کیا جائے اور نیب ترامیم پر فیصلے کے بعد 190ملین پاونڈ کا کیس بنتا ہی نہیں۔

پھر 9 ستمبر کو نئے توشہ خانہ کیس میں بھی انہی ترامیم کے تحت بانی پی ٹی آئی کے وکلا اپنا کیس احتساب عدالت سے اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کروانے میں بھی کامیاب ہوئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.