عمران خان کا پھر سے فوجی تنصیبات پر حملوں کا دفاع

جس طرح فوج نے مجھے گرفتار کیا ردِعمل فوجی عمارتوں کے سامنے نہ آتا تو اور کہاں آتا؟،عمران خان

0 77

اسلام آباد(شوریٰ نیوز)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے ایک بار پھر فوجی تنصیبات پر پارٹی کارکنوں کے حملے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جس طرح فوج نے مجھے کمانڈو ایکشن کر کے گرفتار کیا، اس پر ردِعمل اگر فوجی نشان والی عمارتوں کے سامنے نہ آتا تو اور کہاں آتا؟کارکنوں سے ویڈیو خطاب میں عمران خان نے ایک بار پھر پارٹی ورکرز کو تیار رہنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مشکل وقت ہے، حقیقی آزادی کے لیے قربانی دینا پڑتی ہے، جیلوں میں جانے سے نہ ڈریں۔عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی چھوڑ کر جانے والے کچھ لوگ نئی پارٹی کے لیے لابنگ کر رہے ہیں، حالانکہ پارٹی چھوڑ کر جانے والے اکثر لوگوں کو تو انہوں نے ٹکٹ دینے ہی نہیں تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو توڑنے کیلئے ملک کے اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے ، جن اداروں کو جرائم روکنے تھے ان کو پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگادیا، مجھے سمجھائیں تو صحیح کوئی روڈ میپ تو ہوگا جانا کہاں ہے؟ مجھے جو سمجھ آیا ہے کہ ایک کنگز پارٹی بنائی جارہی ہے، جولوگ نکلےہیں انہیں اس کنگز پارٹی میں ڈال دیں، ن لیگ کا تو انہیں علم ہے یہ گھوڑا بیٹھنے والا ہے، جلسوں میں عوام نہیں آتے، ن لیگ اس سارے ظلم کے ساتھ جڑی ہوئی ہے ، کیا اس طرح کی کولیشن پارٹی ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے؟عمران خان نے کہا کہ مضبوط حکومت وہ ہوتی ہے جس کے پیچھے عوام ہوں، اسٹیبلشمنٹ نہیں، اس خوش فہمی میں نہ رہیں کہ لوگوں کو اکٹھا کرکے پیچھے اسٹیبلشمنٹ کھڑی ہوجائے اور مسائل سے نکل جائیں گے، وہ حکومت بڑے فیصلے کرے گی جو عوامی مینڈیٹ سے حکومت میں آئے۔سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہم نے قانون کی بالادستی قائم نہ کی تو ملک نہیں بچے گا، لوگ ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، ہمارے اسپتال کے10 فیصد کنسلٹنٹ چھوڑ کر جارہے ہیں۔دوسری طرف برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے۔ جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا ہمارا حق ہے۔ اندر ہماری پارٹی کے لوگ نہیں گئے بلکہ وہ اندر جانے والوں کو روک رہے تھے۔عمران خان کا نو مئی کے واقعات سے متعلق کہنا تھا کہ آگ تو چار یا پانچ جگہ لگی جن میں کور کمانڈر ہاؤس اور ریڈیو پاکستان پشاور جیسی جگہیں تھیں۔ وہاں کیمرے ہوں گے، سیف سٹی کے کیمرے ہیں سب معلوم ہو جائے گا۔ یہ انکوائری تو بہت سیدھی سادھی ہے۔ اگر فوجی عدالتوں میں شہریوں کے خلاف مقدمات چلیں گے تو جمہوریت تو ختم ہوگئی۔ نیم مارشل لا تو لگ گیا ہے۔ ان کا مقصد پی ٹی آئی کو ختم کرکے نواز شریف کو بحال کروانا ہے۔ پی ٹی آئی کو انتخابات جیتنے کے لیے اب الیکٹ ایبلز کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارا سب سے بڑا ووٹ بینک ہے۔ جب ووٹ بینک اتنا ہو تو لوگوں کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑتا۔مذاکرات کی پیشکش پرحکومت کی جانب سے جواب نہ ملنے کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مذاکرات تو چلتے رہے ہیں لیکن دوسری جانب سے کوئی رسپانس نہیں ہے۔ مذاکرات وہ چاہتے ہیں جو کوئی حل چاہتے ہیں اور حل الیکشن ہیں۔ وہ یہ نہیں چاہتے ہیں۔ اس سے بھاگ رہے ہیں۔ حکومت پی ٹی آئی کے 23 ہزار کارکنوں کی فہرست بنائی ہے جس میں سے 10 ہزار کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

 

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.