وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کا شکوہ درست ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی درست پراسیکیوشن نہیں ہو سکی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ 9 مئی میں ملوث افراد کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کرنے دیا جاتا تو 30 دن کے اندر فیصلے ہو جاتے، مگر سپریم کورٹ نے اس میں اسٹے دے دیا تھا۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ 9 مئی واقعے کیلئے بانی پی ٹی آئی ایک سال سے تیاری کر رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کو چاہیے کہ اس کے ملزموں کو سزا میں تاخیر کا نوٹس لے کر ٹرائل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دورکریں۔ فارمیشن کمانڈرزکانفرنس کا مطالبہ بھی اسی طرف ہے۔
واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت 83 ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں 9 مئی کے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 9 مئی کے مجرموں کے خلاف فوری، شفاف عدالتی اور قانونی کارروائی کے بغیر ملک سازشی عناصر کے ہاتھوں یرغمال رہے گا۔
فارمیشن کمانڈر کانفرنس کے اعلامیے کے مطابق پاکستانی قوم جھوٹ اور پروپیگنڈا کرنے والوں کے مذموم اور مکروہ عزائم سے پوری طرح باخبر ہے، پروپیگنڈے کا مقصد قومی اداروں بالخصوص افواج پاکستان اور عوام کے درمیان خلیج ڈالنا ہے، مقصد جھوٹ اور پروپیگنڈا سے پاکستانی قوم میں مایوسی پیدا کرنا ہے لیکن اِن ناپاک قوتوں کے مذموم ارادوں کو مکمل اور یقینی شکست دی جائے گی۔