عمران خان کی اے ٹی سی کے 8 مقدمات میں ضمانت منظور

اے ٹی سی کے جج راجہ جواد عباس نے سماعت کی،وکیل سلمان صفدر نے عمران خان کے خلاف 8 کیسزبارے بتایا

0 99

اسلام آباد(شوریٰ نیوز)عمران خان کی اے ٹی سی کے 8 مقدمات میں ضمانت منظور،اے ٹی سی کے جج راجہ جواد عباس نے سماعت کی،وکیل سلمان صفدر نے عمران خان کے خلاف 8 کیسزبارے بتایا تفصیلات کے مطابقچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پیشی کے سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس پہنچے۔اس موقع پر عمران خان کی گاڑی کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔عمران خان کی سیکیورٹی کے لیے رینجرز نے جوڈیشل کمپلیکس کے اندرونی راستے پرحصار بنا لیا، اے ٹی سی کے باہر اسلام آباد پولیس نے حصار بنالیا جبکہ ایف سی اہلکار بھی جوڈیشل کمپلیکس کے اندر تعینات کیے گئے ہیں۔احتساب عدالت کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ہمراہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے 8 جون تک عمران خان کی 8 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی۔اے ٹی سی کے جج راجہ جواد عباس نے سماعت کی جس کے دوران عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ عمران خان کے خلاف 8 کیسز ہیں۔اےٹی سی کے جج نے عمران خان کو کمرۂ عدالت میں بیٹھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ صرف ایک کیس میں عمران خان کا اسٹیٹمنٹ نہیں لیا گیا۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان کو شدید سیکیورٹی خدشات ہیں، ان پر صرف دفعہ 109 کا الزام ہے، تمام مقدمات میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی ہے، جےآئی ٹی بنی اور عمران خان شاملِ تفتیش ہو گئے، ان کو کوئی انا کا مسئلہ نہیں، ان کے خلاف کیسز کی بڑی تعداد ہے، اگر کوئی دیگر تفتیش چاہیے تو عمران خان اس میں بھی شاملِ تفتیش ہونے کے لیے تیار ہیں، اےٹی سی میں کیس لگا ہو تو یہ عدالت پہنچ نہیں پاتے، انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ان کے خلاف بے شمار کیسز ہیں، تفتیشی افسر نے عمران خان سے کوئی سوال کرنا ہے تو آج کر لیں، 8 کیسز میں آئندہ تاریخ پر معاونت کرنے کو تیار ہوں۔انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج راجہ جوادعباس نے انہیں ہدایت کی کہ آج دلائل مکمل کر لیں۔وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے نیب راولپنڈی بھی جانا ہے۔وکیل سلمان صفدر نے عمران خان کی 8 مقدمات میں ضمانت منظور کرنے کی استدعا کر تے ہوئے کہا کہ ہماری استدعا یہی ہے کہ کمرۂ عدالت میں ہی شاملِ تفتیش کیا جائے۔انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جوادعباس نے ہدایت کی کہ آپ تو ایک کیس میں شاملِ تفتیش ہو چکے اسی پر دلائل دے دیں۔وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میں ایک ساتھ ہی دلائل دینا چاہتا ہوں۔واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمات درج ہیں جن میں وہ آج انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔عمران خان اور بشریٰ بی بی کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس اور راولپنڈی میں نیب کے دفتر کی سیکیورٹی سخت کی گئی ہے۔جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے، متصل سڑکوں کو سِیل کر دیا گیا ہے۔غیر متعلقہ افراد پر جوڈیشل کمپلیکس کی طرف جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔پولیس کی چیکنگ کے بعد جوڈیشل کمپلیکس کی طرف صرف متعلقہ افراد کو جانے کی اجازت دی گئی ہے۔پولیس کے علاوہ رینجرز کی نفری اور کاؤنٹر ٹیررسٹ اسکواڈ بھی جوڈیشل کمپلیکس کے باہر تعینات کیا گیا ہے۔ادھر سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نیب راولپنڈی دفتر میں پیشی کے سلسلے میں راولپنڈی میں نیب دفتر کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔راولپنڈی کے علاقے میلوڈی میں واقع نیب کے دفتر سے ملحقہ راستوں کو پولیس نے سِیل کر دیا ہے۔خار دار تار اور بلاکس لگا کر میلوڈی سے لال مسجد تک مرکزی شاہراہ، ملحقہ گلیاں اور سڑکیں بھی سِیل کر دی گئی ہیں۔پولیس، رینجرز، ایف سی، ایلیٹ فورس اور لیڈیز پولیس نیب راولپنڈی کے دفتر کے باہر تعینات کی گئی ہیں۔نیب دفتر کے مرکزی دروازے پر رینجرز کے اہلکار تعینات ہیں۔سیکیورٹی کے پیشِ نظر غیر متعلقہ افراد کا نیب دفتر کے اطراف داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔نیب دفتر کے باہر بکتر بند اور قیدیوں کی وین بھی پہنچا دی گئیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.