پاک نیوز ۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے وزیراعظم سے رمضان میں ٹیلی ویژن کی نشریات کو ریگولیٹ کرنے کے لیے سخت ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کے اقتباسات گزشتہ روز جاری کیے گئے تھے۔ خط میں وزیر نے کہا کہ اینکرز اور پریزینٹرز رمضان شوز کے دوران ہمیشہ تنازعات پیدا کرتے ہیں اور سوشل میڈیا پر عوام سے غم و غصے کے اظہار کو دعوت دیتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ وزارت مذہبی امور کو خود یہ شکایات موصول ہوتی ہیں کہ ایسے شوز میں زیادہ تر مہمانوں کے پاس رائے کے اظہار کے لیے عقیدے کے معاملات کی درکار گہری سمجھ بوجھ نہیں ہوتی۔
اگرچہ وزیر نے اپنے خط میں کسی فرد کا نام نہیں لیا لیکن ایک عہدیدار نے بتایا کہ وزارت کو ٹیلی ویژن کے میزبان اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کے خلاف بڑی تعداد میں شکایات موصول ہوئی ہیں کہ وہ ‘معاشرے کے لیے ایک بری مثال’ قائم کر رہے ہیں۔ عہدیدار نے بتایا کہ مفتی قوی کے خلاف بھی ایسی ہی شکایات موصول ہوئی لیکن کسی فرد کے نجی چینل پر کسی شو کی میزبانی کرنے پر پابندی لگانے کا کوئی قانونی راستہ نہیں ہے۔ وزیر مذہبی امور نے وزیر اعظم عمران خان کو لکھا کہ میں آپ کی توجہ ایک انتہائی حساس مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جو گزشتہ کچھ سالوں سے دیکھنے میں آرہا ہے کہ ٹی وی چینلز رمضان کے دوران خصوصی پروگرام نشر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات تشویش کے ساتھ نوٹ کی گئی ہے کہ ان شوز میں شرکت کرنے والے میزبانوں کی ایک بڑی تعداد اسلام کے بارے میں خاطر خواہ معلومات سے محروم ہے اور مشکل سے ہی اس قسم کے پروگرامز بننے کے اہل ہوتے ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ نتیجتاً تنازعات جنم لیتے ہیں اور سوشل میڈیا صارفین ایسے مواد کا مذاق اڑاتے ہیں اور اس کی شکایت اس وزارت کے ساتھ ساتھ دیگر حکام سے بھی کرتے ہیں۔ وزارت نے تجویز پیش کی کہ حکومت رمضان ٹرانسمیشن کے لیے رہنما ہدایات تیار کرے اور ٹی وی چینلز کو پابند بنائے کہ وہ مذہبی پروگراموں کی میزبانی کے لیے اسلامی امور میں مہارت رکھنے والے افراد کا انتخاب کریں۔