فنڈز فراہمی کیس،سپریم کورٹ کی سیاسی قائدین کو آج ہی مذاکراتی عمل کی ہدایت

عید کے بعد نہیں آج بیٹھیں،جولائی میں بڑی عید ہوگی اس کے بعد الیکشن ہو سکتے ہیں،سپریم کورٹ

0 54

اسلام آباد(شوریٰ نیوز)فنڈز فراہمی کیس،سپریم کورٹ کی سیاسی قائدین کو آج ہی مذاکراتی عمل کی ہدایت تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کی فراہمی کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے سیاسی قائدین کو آج ہی مذاکراتی عمل شروع کرنے کی ہدایت کردی اورشام 4 بجے تک پیشرفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریماکس دئیے کہ گزارش ہو گی کہ پارٹی سربراہان عید کے بعد نہیں آج بیٹھیں،جولائی میں بڑی عید ہوگی اس کے بعد الیکشن ہو سکتے ہیں،عید کے بعد انتخابات کی تجویز سراج الحق کی ہے۔چیف جسٹس نے واضح کیا کہ عدالت اپنا 14 مئی کا فیصلہ واپس نہیں لے گی، کسی نے فیصلہ چیلنج نہیں کیا،عدالتی فیصلے کواگنورنہیں کیا جاسکتا،فیصلہ واپس لینا مذاق نہیں،عدالتی فیصلے ہٹانے کا طریقہ کار ہے،وہ 30 دن بھی گزرگئے۔آج ظہر کے بعد پیش رفت سے آگاہ کریں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ وزارت دفاع کی بھی یہی استدعا ہے کہ الیکشن ایک دن میں ہوں،درخواست گزاربھی یہی کہہ رہا ہے کہ ایک ساتھ الیکشن ہوں، اٹارنی جنرل نے یہ نکتہ اٹھایا لیکن سیاست کی نذر ہوگیا،فاروق نائیک بھی چاہتے تھے لیکن بائیکاٹ ہوگیا،پیپلز پارٹی کے قائد بھی مذاکرات کو سراہتے ہیں۔ن لیگ نے بھی مذاکرات کی تجویز کو سراہا ہے۔دوران سماعت وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں نگران حکومتوں کے ذریعے انتخابات ہونے چاہئیں،سیاسی معاملات پارٹیوں کے درمیان طے ہونے چاہئیں۔سیاسی معاملے میں کسی ادارے کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق روسٹرم پرآگئےکہا اپنی قیادت سے مشورے کے بعد حاضرہوئے ہیں،ماحول مشکل ہے لیکن 22 کروڑ عوام کا مسئلہ ہے۔الیکشن ہورے ملک میں ایک ساتھ ہونے چاہئیں،انتخابات پرمذاکرات کیلئے پوری طرح تیارہیں۔پیپلز پارٹی کی جانب سے قمرزمان کائرہ عدالت میں پیش ہوئےکہا خواجہ سعد رفیق کی گفتگو سے مکمل اتفاق کرتا ہوں،جب ملک میں تلخیاں بڑھیں تو بیٹھ کر سیاسی قوتوں کو حل نکالنا پڑا،عدالت اورقوم کو یقین دہانی کراتے ہیں ملک کیلئے بہتر فیصلے کریں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا آئینی اورجمہوری راستہ انتخابات ہی ہیں،ن لیگی قیادت نےکہا کہ الیکشن چاہتے ہیں تواسمبلیاں تحلیل کردیں۔اپنی حکومت چھوڑنا آسان نہیں تھا۔حکومت ختم ہونے کے بعد جو ہوا سب کے سامنے ہے۔ن لیگ اسمبلیاں تحلیل ہونےکے بعد فیصلے سے مکر گئی۔جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے چیف جسٹس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بڑی عید کے بعد مناسب تاریخ پر الیکشن ہونا مناسب ہوگا،عدالت یہ معاملہ سیاست دانوں پر چھوڑے اور خود کو سرخرو کرے،عدالت پنجاب میں الیکشن کا شیڈول دے چکی ہے۔جسٹس اعجازالاحسن اورجسٹس منیب اختر بینچ میں شامل ہیں۔بابراعوان، لطیف کھوسہ اور ن لیگی رہنما عطا تارڑ سپریم کورٹ پہنچے۔وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ،ایازصادق اورطارق بشیر چیمہ سپریم کورٹ پہنچے۔بعد ازاں سماعت میں چار بجے تک وقفہ کردیاگیا۔اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزارت دفاع اور الیکشن کمیشن کی انتخابات ایک ساتھ کرانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے حکومت کو 27 اپریل تک فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.